سابق وزیراعظم نواز شریف کی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے ملکی معیشت کو سہارا دینے اور نوجوانوں کو روزگار دینے کی تجویز نے معاشی ماہرین کو خوشگوار حیرت میں ڈال دیا ہے۔
مسلم لیگ ن کے ذرائع کے مطابق چند روز قبل مسلم لیگ ن کے اجلاس میں جب معاشی ماہرین اور چند ملکی کاروباری شخصیات پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کے حوالے سے مشاورت کر رہی تھی تو سابق وزیراعظم نواز شریف نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے10 سے 12 ارب ڈالرز کمانے کی تجویز پیش کی، نواز شریف کی تجویز سے اجلاس میں شریک معاشی ماہرین حیران رہے گئے۔
اجلاس میں نواز شریف نے اپنی معاشی ٹیم کو مختلف اہداف دے کر مکمل منصوبہ بندی کی ہدایات جاری کیں۔ نواز شریف نے معاشی ٹیم کو آئی ٹی سیکٹر کے ذریعے 10 سے 12 ارب ڈالرز کمانے کی منصوبہ بندی کے بارے میں بتایا اور ہدایت دی کہ اس پر کام کیا جائے۔
نوار شریف نے ہدایت کی کہ ٹیلی کام سیکٹر کی ترقی کو بھی جدید ترین خطوط پر استوار کیا جائے اور آئی ٹی سیکٹر کی ترقی میں حائل ہر قسم کی رکاوٹیں ختم کرنے کی سفارشات مرتب کی جائیں۔
مزید پڑھیں
انہوں نے ن لیگ کی معاشی ٹیم کو ہدایت کی کہ حکومت ملتے ہی ان 2سیکٹرز میں جنگی بنیادوں پر کام کا آغاز کیا جائے گا اور پاکستان کی معیشت کی بحالی کے لیے ایمرجنسی بنیادوں پر کام کیا جائے گا، آئی ٹی سیکٹر میں تھوڑی سی توجہ سے اربوں ڈالرز کا قیمتی ترین زرمبادلہ حاصل ہو سکتا ہے۔
قائد مسلم لیگ ن نے اجلاس میں کہا کہ ملک میں اب تک فائیو جی(5G) ٹیکنالوجی نہ ہونے سے اربوں ڈالرز کا فائدہ حاصل نہیں کر پا رہا جبکہ ہمسایہ ملک بھارت فائیو جی ٹیکنالوجی کے ذریعے سالانہ اربوں ڈالر کما رہا ہے، آئی ٹی اور ٹیلی کام سیکٹرز کو جدید ترین خطوط پر استوار کر کے نوجوانواں کے لیے فوری طور پر لاکھوں نوکریاں پیدا کی جا سکتی ہیں، فائیو جی ٹیکنالوجی لا کر صرف ایک سال میں 10 سے 15 لاکھ نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جا سکتا ہے۔
نواز شریف کا معاشی ماہرین کے ساتھ مشاورتی اجلاس، مہنگائی سے نجات کا منصوبہ بنالیا
چند روز قبل لاہور میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ کے قائد نواز شریف کا معاشی ماہرین کے ساتھ اہم مشاورتی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سابق وزیراعظم شہباز شریف بھی شریک ہوئے، اجلاس میں ملکی معاشی مسائل کے حل کے لیے اصلاحات اور تجاویز پر غور ہوا۔ عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کے معاشی منصوبے کو حتمی شکل دے دی گئی۔
ترجمان مسلم لیگ ن کے مطابق اجلاس میں توانائی بحران کے خاتمے، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی کے نکات طے ہوئے۔ ٹیکس اصلاحات، زراعت، صنعت اور آئی ٹی کی ترقی کے لیے مراعات پر مبنی پیکج تیارکرلیا گیا۔
اجلاس میں روزگار کی فراہمی اور نوجوانوں کو ہنرمند بنانے کے لیے پالیسی نکات مرتب کیے گئے، زراعت کے لیے خصوصی رعایت پر شمسی توانائی میں مراعات کا تعین بھی پیکج میں شامل ہے۔ گھریلو صارفین کو بجلی کی فراہمی میں بڑی مراعات کا تعین بھی پیکج میں شامل کیا گیا۔
تعلیم، صحت اور انفرااسٹرکچر کے لیے بڑے منصوبوں کی ترجیحات بھی طے کی گئی، اجلاس میں مجموعی معاشی سرگرمیوں کو مرحلہ وار بڑھانے پر اتفاق ہوا، معاشی منصوبہ ماہرین کی تجاویز کی روشنی میں طے کیا گیا۔
اجلاس میں شرح سود میں کمی، صنعتوں اور برآمدی شعبے کے لیے اصلاحات کے اصول بھی مرتب کیے گئے۔