اڈیالہ: عمران خان کا اتحاد سمیت انتخابی حکمت عملی اور اپنے ’پلان سی‘ کا تذکرہ

بدھ 17 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے ’ویگو ڈالا پہنچ جانے کے خدشے‘ کے پیش نظر اپنا ’پلان سی‘ بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ این آر او لینے کی غرض سے پی ڈی ایم میں شامل ہونے والوں سے کسی بھی قسم کا اتحاد نہیں ہو سکتا۔

اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کے دوران میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ان کی پارٹی ہر صورت انتخابات لڑے گی اور ان کے پاس ایک ’پلان سی‘ بھی ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ ’پلان سی نہیں بتا سکتا ورنہ ویگو ڈالا پہنچ جائے گا‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ این آر او لینے کی نیت سے پی ڈی ایم میں اکٹھے ہوئے تھے ان سے کسی بھی قسم کا کوئی (انتخابی) اتحاد نہیں ہوسکتا۔

عمران خان نے کہا کہ اٹھ فروری کو جو سماں ہوگا وہ منظر ہی کچھ اور ہوگا اور وہ جب تک زندہ ہیں لڑتے رہیں گے اور غلامی قبول نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ قران پاک میں ہے کہ جو معاشرے امر باالمعروف نہی عن المنکر پر نہیں چلتے وہ تباہ ہو جاتے ہیں اور یہ کہ منافق بدی کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں اور اچھائی کے خلاف جاتے ہیں۔

انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ’ یہ سافٹ ویئر اپڈیٹ کے اسپیشلسٹ بن چکے ہیںاور  لوگوں کو اٹھا اٹھا کر سافٹ ویئر اپڈیٹ کر رہے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ویگو ڈالا اٹھا کر لے جاتا ہے اس کے بعد پتا چلتا ہے کہ لے جائے جانے والے کا سافٹ وئر اپڈیٹ ہو گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے پی ٹی ائی کی تمام قیادت کو اڑا دیا حتیٰ کہ انتخابی نشان تک لے لیا گیا۔

’ہمارے امیدواروں کو گندے گندے انتخابی نشانات دیے گئے‘

قائد پی ٹی آئی نے کہا کہ پارٹی کے امیدواروں کو گندے گندے نشانات دیے گئے اور لوگوں کو اٹھا اٹھا کر 9 مئی میں ملوث کیا جا رہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے امیدوار انتخابی مہم کے لیے نکلتے ہیں تو ان پر ایف ائی آر کٹ جاتی ہے اور اس وقت ایجنسیوں کی تمام تر توجہ پی ٹی ائی کو ختم کرنے پر لگی ہوئی ہے، سپریم کورٹ کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دیکھنی چاہییں۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے فلیٹس کے بارے میں کیوں نہیں پوچھا جاتا، انہوں نے، نواز شریف اور زرداری نے توشہ خانہ سے گاڑیاں لیں پھر ان سے کیوں نہیں پوچھا جا رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے ویل چیئر سے بائیومیٹرک کراتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا اور نواز شریف کا بائیو میٹرک ایئرپورٹ پر کیا گیا۔

’افغانستان سے تعلقات خراب کرلیے گئے‘

عمران خان نے کہا کہ خارجہ پالیسی پر کسی کی توجہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات خراب کر لیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بہتری سیاسی استحکام میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ غلامی کا کوئی مستقبل نہیں اب فیصلہ قوم کو کرنا ہے کہ انہیں غلام بننا ہے یا ایک آزاد قوم۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’میں جیل میں بیٹھ کر بھی یہی کہتا ہوں کہ کڑے احتساب اور قانون کی بالادستی کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا، یہ جنگ ازادی کی جنگ ہے۔

’قید میں موبائل فون سے آزاد ہوگیا‘

عمران خان نے کہا کہ ’جیل میں موبائل فون سے آزاد ہو گیا ہوں، ریلیکس کرنے کا ٹائم بھی مل جاتا ہے اور ایکسرسائز بھی کر لیتا ہوں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ پانامہ پیپرز میں نہیں پکڑے گئے تو ان پر توشہ خا1.نہ کا کیس بنادیا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف الیکشن کے بعد دوبارہ لندن چلے جاٗئیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp