لکی مروت پولیس نے ایک ہی خاندان کے 11 افراد کو قتل کرنے والے مبینہ قاتل کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ وہ مقتولین کا قریبی رشتہ دار ہے۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) طارق حبیب نے بتایا کہ ملزم نے ابتدائی بیان میں قتل کا اعتراف کیا ہے جس سے مزید تفتیش بھی جاری ہے۔
ڈی پی او نے بتایا کہ تھانہ نورنگ پولیس اسٹیشن کی حدود میں 10 جنوری کو ایک گھر سے ایک ہی خاندان کے 11 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔ جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ طارق حبیب نے بتایا کہ مرکزی ملزم کی گرفتاری اس وقت عمل میں لائی گئی جب وہ مسافر گاڑی کے ذریعے پنجاب فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔
مزید پڑھیں
پورے خاندان کو کیوں قتل کیا گیا؟
ڈی پی او طارق حبیب نے میڈیا کو بتایا کہ گرفتار ملزم بدقسمت خاندان کا قریبی رشتہ ہے جن کا تعلق وزیرستان سے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم کے بیٹے کی شادی مقتولین کے خاندان میں ہوئی تھی اور وہ اس سے خوش نہیں تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم کا موقف تھا کہ لڑکی کی پہلے شادی ہوئی تھی جسے خفیہ رکھا گیا۔
ڈی پی او کے مطابق خواتین کے تنازع پر انتقام لینے کی خاطر ملزم نے پورے خاندان کو قتل کر دیا۔ ملزم اپنے رشتہ داروں کے گھر اپنے ساتھ پلاؤ لے کر آیا تھا جس میں نشہ آور اشیا شامل تھیں جو کھانے کے بعد گھر میں موجود تمام افراد بیہوش ہو گئے اور ملزم نے تیز دھار آلے سے سب کو بیدردی سے قتل کر دیا۔
ملزم نے جمعے کا دن کیوں چنا؟
ڈی پی او طارق حبیب کے مطابق ملزم بچوں اور خواتین سمیت تمام افراد کو قتل کرنا چاہتا تھا جس کے لیے اس نے جمعے کی رات کا انتخاب کیا۔
پولیس کے مطابق مقتولین کے خاندان سے 4 بچے دینی مدرسے میں زیر تعلیم ہیں اور وہ جمعہ کی رات کو چھٹی پر گھر آتے تھے۔ اس بار واردات کے روز وہ چھٹی پر گھر نہیں آئے اور محفوظ رہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سے تفتیش جاری ہے جبکہ ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔