آپریشن مرگ بر سرمچار کے کیا معنی ہیں؟

جمعرات 18 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایرانی انقلاب کے بعد امریکا مخالف جذبات کو تقویت دیتا ہوا فارسی نعرہ ’مرگ بر امریکا‘ بہت مقبول ہوا تھا جسے پاکستان کی دیواروں پر بھی لکھا دیکھا گیا تاہم گزشتہ روز بلوچستان کے علاقے پنجگور میں ایرانی حملے کے جواب میں ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں پاکستانی کارروائی کو آپریشن’مرگ بر سرمچار‘ کا نام دیا گیا ہے، جس نے اس کے مطلب پر اچھی خاصی بحث چھیڑ دی ہے۔

’مرگ بر‘ فارسی زبان میں ’مردہ باد‘ کے معنوں میں مستعمل ہے جبکہ سرمچار بلوچی زبان کا لفظ ہے جس کے لغوی معنی سرفروش یا جان نثار کے لیے جاتے ہیں، جو دونوں ممالک کے درمیان سرحد پار کے علاقے میں سرگرم بیشتر بلوچ عسکریت پسند اپنے لیے استعمال کرتے ہیں۔

معروف صحافی ناصر بیگ چغتائی کے مطابق کسی بلوچ فارسی ڈکشنری میں سر مبارک کے متفقہ معنی نہیں ملتے، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر وہ لکھتے ہیں کہ کئی جگہ یہ فرزند، دلیر بلوچی ، غیرمند اور یا مسلح کے معنی میں استعمال ہوا ہے ۔ مرگ بر کے معنی مردہ باد کے ہیں۔ ’مختلف گروپ اسے اپنے اپنے معنی میں استعمال کرتے ہیں۔‘

بلوچستان میں جاری شورش کے پس منظر میں سرمچار بلوچ مسلح باغیوں کے لیے مستعمل ایک اصطلاح ہے، جنہیں کبھی مزار یا مزاران کہا جاتا ہے، ان باغیوں نے ایران اور پاکستان کی حکومتوں کے خلاف مسلح جدوجہد شروع کر رکھی ہے، معروف معنوں میں سرمچار ایسے شخص کو کہا جاتا ہے جو اپنے سر کی پرواہ نہیں کرتا اور مقصد کے حصول میں اس کے بارے میں نہیں سوچتا۔

پاکستان میں نام نہاد آزادی پسند مسلح بلوچ تنظیمیں اپنے آپ کو سرمچار کہتی ہیں کیونکہ وہ بلوچستان کی خودمختاری کے لیے اپنا سر قربان کرنے کو تیار ہیں، زیادہ تر بلوچ جنگجو جو بلوچستان کی آزادی اور خودمختاری کے لیے پاکستان کیخلاف برسرپیکار ہیں وہ خود کو سرمچار سمجھتے ہیں۔

پاکستان اور ایران دونوں ان بلوچ رہنماؤں کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے ان کے مطالبات کو ناجائز سمجھتے ہیں لیکن یہ رہنما بلوچ عوام کے حقوق کا دعویٰ کرتے ہوئے حکومتِ پاکستان کے مخالف ہیں، یہی وجہ ہے کہ ایرانی حملے کے جواب میں پاکستانی کارروائی کا نام آپریشن مرگ بر سرمچار  کا نام دیا گیا ہے۔

دفترِ خارجہ کے مطابق ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی اور پنجگور میں میزائل حملے کے جواب میں پاکستان نے جمعرات کی صبح ایران کے صوبے سیستان میں دہشتگردوں کی مخصوص پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا ہے، جس کے نتیجے میں متعدد دہشتگرد مارے گئے۔

ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق سنگین خدشات پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے نام نہاد سرمچار بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہاتے رہے، پاکستان کئی برسوں سے ایران سے رابطوں میں بار بار دہشتگردوں کے بارے میں آگاہ کرتا رہا، دہشتگرد ایران کے حکومتی عملداری سے محروم علاقوں میں مقیم تھے۔

’پاکستان ایران کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کرتا ہے، آج کی کارروائی کا واحد مقصد پاکستان کی اپنی سلامتی اور قومی مفاد کا حصول تھا، پاکستان کی سلامتی اور قومی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp