راولپنڈی اور اسلام آباد کے جڑواں شہروں میں ریڈ، اورنج، بلیو اور گرین بس سروس کے بعد اب ’اسلام آباد فیڈر بس سروس‘ بھی شروع ہونے والی ہے جس کے تحت 160 جدید الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی جو پورے دارالخلافے کو کوور کریں گی۔
مذکورہ سروس کے حوالے سے 12 جنوری کو سی ڈی اے ہیڈ کوارٹرمیں چیئر مین سی ڈی اے کیپٹن (ر) انوار الحق کی زیر صدارت اجلاس ہوا تھا جس میں ایشیا ئی تر قیاتی بنک کے پاکستان میں سر براہ اور دیگر عہدیداروں نے وڈیو لنک کے ذ ریعے شرکت کی تھی۔
کیپیٹل ڈولپمنٹ اتھارٹی کے ایک اعلیٰ ذمہ دار نے وی نیوز کو بتایا کہ چین کو ان الیکٹرک بسوں کا آرڈر دے دیا گیا ہے اور یہ بسیں 3 مراحل میں پاکستان پہنچیں گی۔
انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں چین سے 30 بسیں فروری کے وسط تک براستہ کراچی اسلام آباد آئیں گی جس کے بعد اس بس سروس کا آغاز کر دیا جائے گا۔
بس کا کرایہ کتنا ہوگا؟
افسر نے کہا کہ بس کا کرایہ 50 روپے تجویز کیا گیا ہے تاہم اس حوالے سے اب تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ بس ہر 6 منٹ کے بعد اسٹیشن پر آئے گی۔
کن روٹس پر یہ بسیں چلیں گی؟
انہوں نے کہا کہ 160 بسوں کا یہ جال پورے اسلام آباد کو کوور کرے گا اور ان کے ٹوٹل 13 روٹس ہوں گے جن میں چک شہزاد سے آبپارہ، فیض آباد (آئی۔ جے۔ پی روڈ) سے برٹش ہومز، سیکٹر ڈی 12 سے بارہ کہو، فیصل مسجد سے ٹی چوک، کانسٹیٹیوشنل ایونیو سے بری امام اور دیگر روٹس شامل ہوں گے۔
مزید پڑھیں
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ چوں کہ پہلے مرحلے میں 30 بسیں آئیں گی اس لیے شروعات میں یہ صرف 2 روٹس پر چلیں گی جن میں چک شہزاد سے آبپارہ اور فیض آباد سے برٹش ہومز تک یہ 2 روٹس ہوں گے۔
سروس کب سے شروع ہوگی؟
ان کا کہنا تھا کہ چونکہ بسیں 3 مراحل میں پاکستان پہنچیں گی اس لیے پہلے مرحلے میں 30 بسیں، دوسرے میں 70 اور تیسرے مرحلے میں 60 بسیں آئیں گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فروری 15 تک پہلی 30 بسیں پہنچ جائیں گی سروس بھی شروع ہو جائے گی جبکہ دیگر بسیں جون تک چلنی شروع ہو جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ان بسوں میں سے 128 بسیں استعمال میں ہوں گی جبکہ 32 بسوں کو بیک اپ کے طور پر رکھا جائے گا تاکہ کسی بس کو کوئی مسئلہ درپیش ہو جائے تو ان بسوں کو استعمال کر لیا جائے۔
بس میں بیک وقت کتنے مسافر سوار ہوسکیں گے؟
اس بارے میں انہوں نے بتایا کہ ایک بس میں 24 نشتیں ہوں گی اور اس کے علاوہ 40 افراد کے کھڑے ہونے کی جگہ ہوتی لہٰذا اس طرح اس ایک بس میں تقریباً 64 افراد آرام سے سفر کر سکیں گے۔
ایک چارج میں الیکٹرک بس کتنے کلومیٹر چلے گی؟
بسوں کی چارجنگ کہاں ہوگی اور ایک بس کو کتنی بار چارج کرنا ہوگا؟ ان سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شروع میں بسوں کا چارجنگ اسٹیشن ’کنونشن سینٹر‘ ہوگا لیکن جب 160 بسوں کا فلیٹ مکمل ہوجائے گا تب ان کے لیے مختلف چارجنگ اسٹیشنز بنادیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بسوں کی بیٹریز بڑی ہیں اس لیے ان کی چارجنگ رات کے وقت کی جائے گی جو اگلے پورے دن کے لیے کافی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ ایک بار چارج کرنے کے بعد بس 200 سے 250 کلو میٹر چلے تک چلے گی۔
بجلی کی قلت کے پیش نظر کیا بسوں کی چارجنگ بآسانی ممکن ہوسکے گی؟
اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ شروع میں یہ بس سروس واپڈا اور آئیسکو کی بجلی پر چلے گی کیوں کہ واپڈا کے پاس اتنا سرپلس ہے اس کے لیے اس نے حامی بھرلی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے علاوہ آئیسکو بھی ہماری ڈیمانڈ کو پورا کرنے کے لیے تیار ہے لیکن جلد ہی اس سروس کو سولر سسٹم پر شفٹ کر دیا جائے گا جس کے لیے 15 میگا واٹ تک کا سسٹم تیار کیا جا رہا ہے۔
الیکٹرک بس سروس کو متعارف کروانے کی وجہ کیا ہے؟
افسر کا کہنا تھا کہ الیکٹرک بس سروس کو متعارف کروانے کی اشد ضرورت اس لیے تھی کہ ماس ٹرانزٹ پراجیکٹس کو مزید فروغ دیا جائے کیوں کہ یہ بسیں نہ صرف بجٹ فرینڈلی اور عوام کے لیے سودمند ہیں بلکہ ماحوال دوست بھی ہیں جو ماحول کو دھوئیں سے محفوظ رکھیں گی اور فضائی آلودگی سے بچائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ جب یہ بس سروس شروع ہوگی تو اس سے لوکل ٹرانسپورٹ ختم ہو جائے گی اور اس سروس کا ایک بڑا مقصد لوکل ٹراسپورٹ کا متبادل بھی ہے تاکہ سڑکوں پر گاڑیوں کا ہجوم ختم ہوسکے اور بڑھتی فضائی اور شور کی آلودگی پر قابو پایا جاسکے۔