خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں لڑکی کے ساتھ ناجائز تعلقات رکھنے والے شخص کی بیوی کو لڑکی کے بھائیوں نے مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے، نوشہرہ پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) نوشہرہ ناصر محمود حیات نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ایف آئی آر کے اندراج کے بعد مبینہ زیادتی پر 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ متاثرہ خاتون کی میڈیکل رپورٹ موصول ہونا باقی ہے۔
پولیس کے مطابق 32 سالہ خاتون گلشن (فرضی نام) کی گلزار علی سے تقریباً 18 سال قبل شادی ہوئی تھی، تاہم گلزار کی کچھ عرصہ قبل ایک لڑکی سے دوستی ہو گئی جو میل ملاپ تک جا پہنچی، لڑکی کے بھائیوں نے شک کرتے ہوئے دونوں کو ایک ساتھ پکڑا اور گلزار علی پر دباؤ ڈالنا شروع کیا۔
شوہر ملوث ہے، ڈی پی او
ڈی پی او ناصر محمود نے وی نیوز کو بتایا کہ واقعہ تھانہ نظام پور پولیس اسٹیشن کی حدود میں دیہہ جبئی میں وقوع پذیر ہوا تھا، جس میں متاثرہ خاتون نے خود تھانے آکر شکایت درج کرائی ہے۔
مذکورہ خاتون کی درج کردہ شکایت کے مطابق واقعہ شام 5 بجے پیش آیا تھا جس کے بعد خاتون نے 2 بجے صبح تھانے پہنچ کر پولیس کو بتایا کہ نظام پور میں ایک لڑکی کے ساتھ ان کے شوہر کے تعلقات تھے اور لڑکی کے بھائیوں نے نازیبا حالت میں دونوں کو پکڑا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق خاتون نے بتایا کہ لڑکی کے بھائیوں نے ان کے شوہر پر عزت خراب کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے دباؤ ڈالا اور مطالبہ کیا کہ وہ ان کی بیوی کے ساتھ سوئیں گے تاکہ حساب برابر ہو۔
’شوہر معافی مانگنے کا کہہ کر خود لے کر گیا‘
متاثرہ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ ان کے شوہر نے لڑکی کے ساتھ تعلقات پر ان کے خاندان سے معافی مانگ کر معاملہ ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی اور ایک ساتھ چل کر معافی مانگنے کا کہا، جس کے بعد وہ اپنے شوہر گلزار کے ساتھ موٹر سائیکل پر لڑکی کے کے گھر گئیں، جہاں بیٹھک یعنی مہمان خانے میں لڑکی کے بھائی پہلے سے انتظار میں بیٹھے تھے۔
خاتون نے پولیس کو بتایا کہ بیٹھک میں 3 مسلح افراد موجود تھے جو انہیں اندر لے کر گئے اور مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ ان کے شوہر انہیں وہاں چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔ ’اس وقت بیٹھک میں موجود افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا اور زبردستی جنسی زیادتی کے بعد گاڑی میں ڈال کر قبرستان میں پھینک دیا۔‘
3 افراد گرفتار، خصوصی ٹیم تشکیل
ڈی پی او ناصر محمود نے بتایا کہ خاتون جس وقت تھانے پہنچیں ان کی حالت کافی خراب تھی، پولیس نے فوری طور پر ایف آئی آر درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے اور مقدمے میں نامزد 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جن سے مزید تفتیش جاری ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ایف آئی ار کے بعد پولیس نے متاثرہ خاتون کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا، جہاں لیڈی ڈاکٹرز نے ان کے میڈیکل چیک اپ کے بعد طبی نمونے حاصل کرلیے تھے، جن کی رپورٹ کا انتظار ہے۔
ڈی پی او نے بتایا کہ اس انتہائی افسوسناک واقعہ کی شفاف تفتیش کے لیے پولیس نے خاتون پولیس افسر کی سربراہی میں خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے، تاکہ متاثرہ خاتون کو آسانی ہو۔
شوہر مفرور ہے، پولیس
ڈی پی او کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون کی رپورٹ اور ابتدائی پولیس تفتیش کے مطابق خاتون کے شوہر گلزار علی کا کردار مشکوک ہے، جو اس واقعے کے بعد سے مفرور ہے، انہوں نے بتایا کہ پولیس ملزم گلزار علی کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے، جس میں ابھی تک کوئی کامیابی نہیں ہوئی ہے۔