چیئرمین پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی کی استدعا کر دی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ تمام مقدمات جوڈیشل کمپلیکس میں سنے جائیں۔ موقف اختیار کیا کہ سیکیورٹی وجوہات پر ذاتی پیشی سے عدالتی کارروائیاں بھی تعطل کا شکار ہوتی ہیں۔
عمران خان کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں نئی درخواست دائر کی گئی ہے۔ جس میں استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد کے تمام مقدمات میں ویڈیو لنک پر پیشی کی اجازت دی جائے۔
سیکیورٹی وجوہات پر عمران خان کی ذاتی پیشی سے عدالتی کارروائیاں بھی تعطل کا شکار ہوتی ہیں۔ دائر درخواست میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی تمام ماتحت عدالتوں میں ویڈیو لنک پر پیشی اور تمام مقدمات جوڈیشل کمپلیکس میں سنے جانے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس کو عدالت پیشیوں کے دوران مکمل سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔عمران خان کو دوران سفر موٹروے اور ہائی وے پر بھی سیکیورٹی فراہم کرنے کے احکامات دیئے جائیں۔
واضح رہے کہ ملک بھر کی مختلف عدالتوں میں عمران خان کے خلاف 76 سے زائد مقدمات جاری ہیں ۔چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے گزشتہ دنوں اپنے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ وہ مقدمات کی سینچری کے قریب ہیں۔
میرےخلاف اب یہ 76واں مقدمہ ہے۔ ڈرٹی ہیری کیجانب سے تشدد پر انحصار اور انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیوں کا معاملہ اجاگر کرنے کی پاداش میں اپنے خلاف غداری کےتازہ ترین مقدمےکیساتھ میں مقدمات کی سنچری کی جانب بڑھ رہا ہوں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 6, 2023
یاد رہے کہ عمران خان کے خلاف 30 سے زائد فوجداری مقدمات درج ہیں۔ سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 8، اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر التوا مقدمات 10، الیکشن کمیشن میں جاری مقدمات 11 جبکہ پشاور ہائیکورٹ میں 6 مقدمات زیر التوا ہیں۔
اسی طرح سندھ ہائیکورٹ میں 1مقدمہ چل رہا ہے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں 2، بینکنگ کورٹ میں 1، ایف آئی اے کی سپیشل کورٹ میں 2 جبکہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں 1 مقدمہ زیر سماعت ہے۔