’قیدی‘ سے خوفزدہ ’آزاد‘ سیاستدان

اتوار 21 جنوری 2024
author image

ثنا ارشد

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سنا تھا جیل میں قیدی بے بس ہوتا ہے لیکن قیدی نمبر804 تو جیل میں جانے کے بعد مزید طاقتوراور مقبول ہوچکا ہے۔ قیدی کا خوف آزاد جماعتوں میں ایسا ہے کہ انہیں وعدوں کی گٹھڑی کے ساتھ اینٹی عمران خان بیانیہ ہی اپنانا پڑ رہا ہے۔ عمران خان کے عشق میں مبتلا لوگ تو ان کے گُن گاتے ہی ہیں لیکن مخالفین کے پاس بھی منشور نہیں بلکہ ایک ہی آواز ہے عمران خان۔ اس کی وجہ صاف ظاہر ہے کہ منظر دھندلا ہے اور دھند کے پار بھی دھند ہے جس میں نہ کچھ دکھائی دےرہاہے نہ سجھائی۔

الیکشن میں عمران خان ہیں اور نہ ہی بلا لیکن میدان اتنا صاف نہیں جتنا دوسری جماعتوں کی خواہش تھی، جمہوریت پسند مخالفین عمران خان کو جمہور کی دوڑ سے باہر رکھنا چاہتے ہیں۔ ان کی دہائی ہے تو صرف یہ کہ جیل میں رکھو، سزا دو اور نشان عبرت بنا دو۔ خواہش ہے تو فقط یہ کہ الیکشن الیکشن کھیلو لیکن عمران خان کے بغیر۔

مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی جن کو گمان تھا کہ حکومت جاتے ہی عمران خان کی طاقت بھی ختم ہو جائے گی یہ محض دیوانے کا خواب ثابت ہوا۔ جن کے لیے میدان کھلا چھوڑا گیا وہ خوفزدہ ہیں کیونکہ ان کو میدان تو ملا لیکن عمران خان کی لگائی رکاوٹوں سے بھرپور۔ دوسری جماعتیں آزاد تو ہیں لیکن خوف کی لکیر ہے کہ مٹائے نہیں مٹ رہی۔ قبولیت سے مقبولیت کا سفر جس تیزی سے عمران خان نے طے کیا ایسا کسی اور کو نصیب نہ ہوا۔

جن کے آٹو گراف بھی بکتے ہیں، جس بوتل سے انہوں نے پانی پیا ہو اس کے حصول کے لیے لائنیں لگ جاتی ہیں اور گانا گایا جائے تو آسمان کی بلندیوں کو چھو جاتا ہے۔ عوام اپنی بات کہنے کے نت نئے طریقے ڈھونڈ لیتے ہیں جیسے پاکستانی گلوکار ملکو کے عمران خان کے حوالے سے گائے گئے گانے ’’نک دا کوکا‘‘ نے مقبولیت کے کئی ریکارڈ توڑ دیے۔ دوسری سیاسی جماعتوں میں سے کسی کو بھی اس طرح کی مقبولیت نہ مل سکی۔

اسی لیے اپنے خلاف سازشوں کا رونا رونے والے اب عمران خان کے خلاف سازشوں کے جال بننے میں مصروف ہیں۔ خوف کا عالم یہ ہے کہ ورچوئل جلسوں پر ملک بھر میں انٹرنیٹ کی بندش کر دی جاتی ہے۔ عمران خان گراؤنڈ سے باہر ہو کر بھی پوری طرح میچ میں اِن ہیں کیونکہ ان کے مخالفین کی سیاست انہی کے گرد گھومتی ہے۔ عمران خان کو اپنے لیے آسان ہدف سمجھنے والے نواز شریف، بلاول بھٹو اور مریم نواز کے لیے وہ اس وقت لوہے کا چنا ثابت ہو رہے ہیں۔

عمران خان کی مقبولیت سے صرف سیاستدان ہی نہیں مقتدر قوتیں بھی تشویش میں نظر آتی ہیں کیونکہ وہ اس وقت یہ نہیں چاہتیں کہ عمران خان اقتدار میں واپس آئیں۔ اس لیے نواز شریف کو کھلے سیاسی میدان میں انتخابی مہم کی اجازت دی گئی ہے لیکن نواز شریف ہیں کہ میدان میں آتے ہی غائب ہو جاتے ہیں کیونکہ یا تو ان کو الیکشن میں کامیابی یا پھر اکثریت کی یقین دہانی کرائی گئی ہے یا پھر انہیں انتخابات ہونے کا یقین نہیں ہے۔

تحریک انصاف اس بات پر شکوہ کناں ہے کہ عدالت سےنا اہل نواز شریف کو عدالتوں سے ریلیف دلواکر ن لیگ کومیدان فراہم کیا گیا ہے اور عمران خان کو کبھی عدالتوں تو کبھی الیکشن کمیشن کے ذریعے دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔ جو شکوے ن لیگ کرتی تھی اب وہ تحریک انصاف کرتی نظر آتی ہے، مخالف فیصلے آنے پر جن عدالتوں اور ججز پر ن لیگ تنقید کرتی تھی ان پر اب پی ٹی آئی نشتر برساتی ہے۔

اسلام میں جس قاضی کا رتبہ بہت بلند ہےسیاستدانوں نے ان کو بھی سیاست کی نذر کر دیا ہے۔ ہر کسی کو انصاف چاہیے لیکن اپنی مرضی کا۔ مخالفین شکایت کرتے ہیں کہ قاضی صاحب ہر امید بھری نظر کو نواز سکتے تھے لیکن جان بوجھ کر نہیں نوازااور قیدی نمبر 804 سے بدلہ لے رہے ہیں۔ یہ کتنا درست ہے وقت ہی ثابت کرے گا۔

سیاسی جماعتوں کا خوف ہی ہے جو ان کو مصلحتوں پر آمادہ کیے ہوئے ہے وہ جماعتیں جن کا بیانیہ ہی اینٹی اسٹیبلشمنٹ تھا اب چپ نظر آتی ہیں کیونکہ انہیں خوف ہے کہ انتخابات تو ہوجائیں گے لیکن دھند میں نتائج پلٹتے دیر نہیں لگے گی۔ جس طرح نواز شریف کو اپنے مفاد کے لیے عدالتوں سے ریلیف دلوا کر سامنے لا کھڑا کیا عمران خان کو بھی کیا جا سکتا ہے اسی لیے قیدی نمبر 804 جیل میں رہ کر بھی سب کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پنجاب حکومت اور تعلیم کے عالمی شہرت یافتہ ماہر سر مائیکل باربر کے درمیان مل کر کام کرنے پر اتفاق

وسط ایشیائی ریاستوں نے پاکستانی بندرگاہوں کے استعمال میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے، وزیراعظم پاکستان

حکومت کا بیرون ملک جاکر بھیک مانگنے والے 2 ہزار سے زیادہ بھکاریوں کے پاسپورٹ بلاک کرنے کا فیصلہ

کوپا امریکا کا بڑا اپ سیٹ، یوراگوئے نے برازیل کو ہرا کر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا

ٹی20 کرکٹ سے ریٹائر بھارتی کپتان روہت شرما کیا ون ڈے اور ٹیسٹ کے کپتان برقرار رہیں گے؟

ویڈیو

پنک بس سروس: اسلام آباد کی ملازمت پیشہ خواتین اور طالبات کے لیے خوشخبری

کنوؤں اور کوئلہ کانوں میں پھنسے افراد کا سراغ لگانے کے لیے مقامی شخص کی کیمرا ڈیوائس کتنی کارگر؟

سندھ میں بہترین کام، چچا بھتیجی فیل، نصرت جاوید کا تجزیہ

کالم / تجزیہ

روس کو پاکستان سے سچا پیار ہوگیا ہے؟

مریم کیا کرے؟

4 جولائی: جب نواز شریف نے پاکستان کو ایک تباہ کن جنگ سے بچا لیا