تحریک لبیک پاکستان کے پلیٹ فارم سے الیکشن میں حصہ لینے والے سابق قومی کرکٹر خالد لطیف نے کہا ہے کہ تحریک لبیک نے مجھے ڈھونڈ کر سیاسی میدان میں اترنے کی آفر کی جس کی بنیاد پر پی ایس 89 کی سیٹ سے انتخابات میں حصہ لے رہا ہوں۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خالد لطیف نے کہاکہ میں نے اپنے بڑوں سے مشورہ کرنے کے بعد ایک روز میں الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا کیونکہ اگر خدمت کا موقع مل رہا ہے تو اس کو چھوڑنا نہیں چاہیے۔
جیتنے کی صورت میں خالد لطیف کیا کریں گے؟
انہوں نے کہاکہ میں اپنے آدھے حلقے میں پیدل گھوم چکا ہوں، مجھے ایم این اے یا ایم پی اے بننے کا شوق نہیں مگر چاہتا ہوں کہ عوام کی خدمت کروں۔ اگر عوام نے موقع دیا تو وہی ہوگا جو وہ چاہتے ہیں۔ حلقے کے فنڈز عوام کی مرضی کے مطابق خرچ کیے جائیں گے۔ ’اس وقت ملک میں ایک سوچ بن چکی ہے کہ کچھ بھی نہیں ہو سکتا جو درست نہیں‘۔
تحریک لبیک ہی کیوں؟
ایک سوال کے جواب میں خالد لطیف نے کہاکہ میرا سیاست میں آنے کا کوئی شوق نہیں تھا۔ تحریک لبیک نے میرے ساتھ رابطہ کیا جس کی وجہ سے اسی پلیٹ فارم سے انتخابات میں حصہ لے رہا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے عوام میں جاکر اندازہ ہوا کہ حالات کس قدر خراب ہیں۔ ہمیں موقع ملا تو کام کر کے دکھائیں گے۔ مجھے ہار جیت کا کوئی خوف نہیں۔
میرے پاس لینڈ کروزر نہیں
قومی کرکٹر خالد لطیف نے کہاکہ جو کام میرے اختیار میں ہوگا کرکے دکھاؤں گا، میرے پاس کوئی لینڈ کروزرز نہیں ہیں نا ہی میں اس چیز کو پسند کرتا ہوں۔ میں پیدل حلقے کے عوام کے پاس جاتا ہوں۔ اب عوام نے فیصلہ کرنا ہے اپنی زندگی کو بدلنا چاہتے ہیں یا ملک سے باہر جانا چاہتے تھے۔
ملک سے باہر جانے کا موقع میرے پاس بھی تھا
خالد لطیف نے کہاکہ میرے پاس بہت سے مواقع ہیں، دیگر ممالک کی شہریت بھی حاصل کر سکتا ہوں۔ لیکن مجھے یہیں رہنا ہے اور یہی میرا گھر ہے، اپنے گھر کو انسان ٹھیک کرتا ہے اور پاکستان کو ہمیں ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔
فنڈز نہ ملنے پر کیا کریں گے؟
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اگر فنڈز نہیں ملیں گے تو میں عوام کے پاس جاؤں گا اور ان کے ساتھ بیٹھ کر مسائل کا حل نکالوں گا، یہ کھانے پینے کا معاملہ نہیں، ہم نے عوام کی خدمت کرنی ہے۔ جب سوچ اچھی ہو تو اللہ مدد بھی کرتا ہے۔
ہمارے پاس بھی الیکشن مہم کے لیے فنڈز ہیں
سابق قومی کرکٹر نے کہاکہ ہمارے پاس بھی الیکشن مہم کے لیے فنڈز ہیں لیکن دیگر جماعتوں کی نسبت کم خرچ کر رہے ہیں۔ ہمارے کارکنان خود فنڈز جمع کرتے ہیں۔ میں لوگوں کا جذبہ دیکھ کر حیران ہو گیا ہوں۔
عوام جھوٹے وعدے کرنے والوں پر اعتبار نہ کریں
خالد لطیف نے کہاکہ سیاستدانوں کی جانب سے عوام کو سبز باغ دکھائے جا رہے ہیں کہ ہم جیت کر عوام کو گیس دیں گے، بجلی فری دیں گے، یہ سب نعرے جھوٹے ہیں۔ ’ان لوگوں نے پہلے ایسا کیوں نہیں کیا، لوگ 20،20 ہزار کے بل آنے پر خودکشیاں کر رہے ہیں‘۔
آج کی کرکٹ بہت تیز ہے
خالد لطیف نے کہاکہ مجھے کرکٹ ٹیم میں اتنا موقع نہیں ملا دوسرا یہ کہ کچھ چیزیں قسمت میں ہوتی ہیں۔ آج کی کرکٹ بہت تیز ہے۔ ایک سال سے طبیعت کی خرابی کے باعث میں کرکٹ نہیں کھیل رہا تھا اب میں ڈومیسٹک کرکٹ سے آغاز کروں گا اور کوشش ہوگی ویسی کرکٹ ہی کھیلوں جیسی کھیلتا تھا۔
ینگ ٹیم ہے کمبینیشن بننے میں وقت لگے گا
خالد لطیف نے قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کہاکہ مصروفیت کے باعث میچ تو نہیں دیکھ سکا البتہ سنا ہے کہ ہم ہار گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوان ٹیم ہے اور کمبینیشن بننے میں وقت لگے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ تینوں فارمیٹس میں الگ الگ کپتان ہونا چاہیے۔
بابر اعظم اچھا کپتان یا اچھا بیٹر؟
ایک سوال کے جواب میں بابراعظم کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے خالد لطیف کا کہنا تھا کہ وہ ایک زبردست بیٹر ہیں۔ ’شاہین آفریدی کو کپتانی کرتے ہوئے میں نے نہیں دیکھا لیکن ان کے علاوہ کوئی بچا ہی نہیں‘۔
کرکٹ کے لیے کیا کرنے کا سوچا ہے؟
خالد لطیف نے کہاکہ حلقہ انتخاب میں مجھے بہت سے کھلاڑی ملے۔ ہم الیکشن میں کامیابی کے بعد کھیلوں کی سرگرمیوں پر خصوصی توجہ دیں گے تاکہ نوجوان منفی سرگرمیوں کے بجائے کھیل کی طرف آئیں۔
خالد لطیف نے کہاکہ ہم جھوٹے وعدے نہیں کرتے، بجلی گیس پورے پاکستان کا مسئلہ ہے۔ میں ابھی سیاست کو سمجھنے کی کوشش کر رہا ہوں۔