کیوں نہ قاسم سوری کیخلاف آئین شکنی پر کارروائی کا حکم دیا جائے، چیف جسٹس کے ریمارکس

منگل 23 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نااہلی کیس میں سپریم کورٹ نے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کو اپنے دستخط کے ساتھ خود جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیے کہ قاسم سوری ملک میں آئینی بحران کی وجہ بنے، کیوں نہ ان کیخلاف آئین شکنی پر کارروائی کا حکم دیا جائے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے سماعت کی، عدالت نے قاسم سوری کا کیس مقرر نہ ہونے اور حکم امتناع برقرار رہنے پر رجسٹرار سپریم کورٹ کو نوٹس کرتے ہوئے 3 ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی ہے، عدالت نے قاسم خان سوری کے حریف لشکری رئیسانی کو بھی نوٹس جاری کر دیا۔

دوراں سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کا کہنا تھا کہ قاسم سوری نے حکم امتناع لے کر پوری اسمبلی مدت کو انجوائے کیا، اب کہہ رہے ہیں اسمبلی ختم کیس غیر موثر ہوگیا، کیا آپ نے سپریم کورٹ میں مقدمہ کو نہ لگوانے کیلئے کوئی حربہ استعمال کیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیے کہ قاسم سوری ملک میں آئینی بحران کی وجہ بنے، کیوں نہ ان کیخلاف آئینی شکنی پر کارروائی کا حکم دیا جائے، حکم امتناع لینے کے بعد مقدمہ سماعت کیلئے مقرر ہی نہیں کرنے دیا گیا، سپریم کورٹ کے اندرونی سسٹم کیساتھ ہیراپھیری کی گئی۔

قاسم سوری کے وکیل نعیم بخاری نے عدالت کو بتایا کہ قاسم سوری کا مقدمہ دیگر کیسز کےساتھ عدالت نے یکجا کر دیا تھا، جس پر چیف جسٹس بولے؛ کونسا مقدمہ لگنا ہے کونسا نہیں سپریم کورٹ میں پہنچنے والے لمبے ہاتھ ختم کر رہے ہیں، مقدمات کیسے یکجا کرائے جاتے ہیں معلوم ہے 1982 سے وکیل ہوں۔

اس موقع پر نعیم بخاری بولے؛ میں 1972 سے ہائی کورٹ کا وکیل ہوں کبھی کوئی مقدمہ فکس نہیں کرایا، جس پر چیف جسٹس بولے؛ مقدمہ کیسے یکجا ہوا اور اتنا عرصہ مقرر کیوں نہ ہوا اپنی انکوائری بھی کریں گے، سپریم کورٹ استعمال ہوئی تواسے ٹھیک کرنا ہوگا، یہ صرف ہمارا ادارہ نہیں سب کا ادارہ ہے، اس کی تباہی سب کی تباہی ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی۔

2018 کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر این اے 265 میں دوبارہ الیکشن کا حکم دیا گیا تھا، قاسم سوری کے مخالف امیدوار لشکری رئیسانی کی درخواست پر الیکشن ٹریبونل نے دوبارہ الیکشن کا حکم دیا تھا، جس کے خلاف قاسم سوری نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا، سپریم کورٹ نے 2019 میں الیکشن ٹریبونل کے فیصلے پر حکم امتناع دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp