سینئر سیاستدان حاجی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ سابق اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری 2018 میں دھاندلی سے انتخابات جیتے تھے، 2018 میں عوام کا حق چوری کیا گیا جس سے 5 سال قوم کا وقت ضائع کیا گیا۔
کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر سیاستدان حاجی لشکری رئیسانی کے وکیل ریاض احمد نے کہا کہ الیکشن ٹریبونل نے قاسم سوری کو 2018 میں دوبارہ انتخابات لڑنے کا حکم دیا تھا، قاسم سوری نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا، سپریم کورٹ نے قاسم سوری کو اسٹے دے دیا تھا۔
اس موقع پر حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ 2018 میں عوام کا حق چوری کیا گیا، 5سال کا وقت ضائع ہوا کیوں کہ عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ جعلی طریقے سے قاسم سوری کو سیلیکٹ کیا گیا اور سپریم کورٹ میں ہمارا کیس التواء کا شکار رہا۔
لشکری رئیسانی نے کہا کہ عدالت عوامی مفاد کی خاطر اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچائے، قاسم سوری نے اسٹے آرڈر پر سرکاری وسائل کا استعمال کیا، سپریم کورٹ میں موجود چند لوگ یہ کیس سماعت کے لیے مقرر نہیں کر سکے اور اسٹے آرڈر پر بیٹھے شخص کی وجہ سے آئینی بحران پیدا ہوا۔