’جج صاحب کی گارنٹی پر میرے ساتھ ہاتھ ہو گیا‘، شاہ محمود نے ایسا کیوں کہا؟

منگل 23 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما شاہ محمود قریشی روسٹرم پر آ گئے۔

شاہ محمود نھے کہاکہ جج صاحب کی گارنٹی پر میرے ساتھ ہاتھ ہوا ہے، کاغذات نامزدگی کی تصدیق نہ ہونے کے باعث این اے 150، این اے 151 اور پی پی 218 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ میں نے کاغذات نامزدگی کی تصدیق کا کہا، جج صاحب نے کہا میرا حکم نامہ ساتھ لگا دو۔ جج کے حکم نامے کے باوجود میرے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔

اس موقع پر آفیشل سیکرٹ عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے کہاکہ شاہ صاحب ہم نے قانونی طریقہ کار پورا کردیا تھا۔ اس موقع پر پراسیکیوٹر کے بولنے پر شاہ محمود قریشی غصے میں آگئے۔

شاہ محمود اور پراسیکیوٹر میں تلخ جملوں کا تبادلہ

شاہ محمود نے کہاکہ میں اپنے بنیادی حقوق کی بات کر رہا ہوں، یہ بیچ میں کیوں بول رہے ہیں؟ اس موقع پر شاہ محمود قریشی اور پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی میں تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔

شاہ محمود قریشی نے پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ تم اوپر سے آئے ہو؟، کون ہو تم، تمہاری کیا اوقات ہے؟۔

اس موقع پر پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی نے شاہ محمود کو جواب دیا کہ تمہاری کیا اوقات ہے؟۔

فاضل جج کی شاہ محمود کو پرامن رہنے کی تلقین

فاضل عدالت کے جج شاہ محمود قریشی کو پرامن رہنے کی تلقین کرتے رہے۔

بعد ازاں شاہ محمود قریشی نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف درخواست جمع کرادی۔

جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے کہاکہ یہ آپ کا حق ہے، ہم اس درخواست کو دیکھ لیتے ہیں، آپ کے جو حقوق ہیں وہ آپ کو ملیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp