منگل کو ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے لاہور کی 12 جامعات کے طلبا سے ملاقات کی جس سے متعلق سوشل میڈیا پر کافی بات ہورہی ہے اور کہا جارہا ہے کہ اس ملاقات کے دوران چند طلبا نے وزیراعظم عمران خان کے نعرے بھی لگائے۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ اس ملاقات میں طلبا نے مختلف موضوعات پر گفتگو گی اور اسٹیبلشمنٹ اور ادارے کی پوزیشن کو جاننے کی کوشش کی۔
ملاقات میں موجود طلبا کا کہنا تھا کہ ندیم انجم صاحب سے عدلیہ، معیشت، کرپشن، سول ملٹری تعلقات، سیاست، 9 مئی کے واقعات، پاک-ایران تعلقات سمیت کئی اہم موضوعات پر سوال کیے گئے۔
پاک-ایران تعلقات سے متعلق سوال پر ڈی جی صاحب نے فرمایا کہ پاکستان نے ایران میں ان لوگوں پر حملہ کیا جو پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث تھے اور حملے سے پہلے ایران کو مطلع کردیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ مگر اچھی بات یہ ہے کہ اب دونوں ممالک کے درمیان تعلقات دوبارہ بحال ہوچکے ہیں اور اس حوالے سے کسی بھی پریشانی کی ضرورت نہیں ہے۔
طلبا نے سول ملٹری تعلقات سے متعلق بھی سوال پوچھا جس پر ڈی جی آئی ایس آئی نے بتایا کہ آرمی یا اسٹیبلشمنٹ کا تعلق بھی عوام سے ہی ہے، ادارہ کبھی بھی خود سے سول معاملات میں اس وقت تک مداخلت نہیں کرتا جب تک جمہوری حکومت دعوت نہ دے۔
ایک طالب علم نے بتایا کہ ڈی جی آئی ایس آئی سے پوچھا گیا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں جمہوریت ٹھیک سے پنپ نہیں سکی ہے اور ملک کے وزیراعظم خاص حد سے آگے جاکر بات نہیں کرتے جیسے انہیں زیادہ علم نہ ہو، اس پر ندیم انجم نے کہا کہ ملک کا کوئی وزیراعظم لاعلم نہیں ہوتا ہے اور وہ پر سوال کا سچائی کے ساتھ جواب دینے کی کوشش کرتا ہے۔
ملک میں بڑھتی کرپشن اور معیشت کی بہتری سے متعلق بھی اس ملاقات میں سوال ہوئے۔ ڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم کا کہنا تھا کہ قانون کے نفاذ سے کرپشن پر قابو پایا جاسکتا ہے اور جو لوگ بھی اس میں ملوث پائے گئے انہیں سخت سزا دی جائے گی۔ معیشت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے قیام سے معیشت میں بہتری کا امکان ہے۔
وہاں موجود طلبا نے بتایا کہ ملاقات بہت اچھے ماحول میں ہوئی اور اس پوری ملاقات میں نہ طلبا نے نعرے لگائے اور نہ ہی کوئی بدمزگی ہوئی۔