پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ہمارے انتخابی منشور کا اعلان 27 جنوری کو ہو جائے گا اور ایک جامع دستاویز سامنے آئے گی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہاکہ جس جماعت کو حکومت ملنے کی امید ہو اسے پھونک پھونک کر قدم رکھنا پڑتے ہیں اور سوچ سمجھ کر لوگوں سے وعدے کرنا پڑتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی طرح جس جماعت کی عوام میں کوئی مقبولیت نہ ہو وہ تو کوئی بھی وعدے کر سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
عرفان صدیقی نے کہاکہ نوازشریف کی ہدایت ہے کہ بلاول بھٹو کی تیرزنی کا زیادہ نوٹس نہ لیا جائے، قائد ن لیگ ماحول میں زیادہ تلخیاں بڑھانے کے حق میں نہیں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے پاس 15 سال کی کارکردگی میں عوام کو بتانے کے لیے کچھ نہیں ہے جبکہ ن لیگ کے پاس لوگوں کو بتانے کے لیے بہت کچھ ہے۔
بلاول بھٹو کے بیان کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتے
انہوں نے کہاکہ ہم بلاول بھٹو کے بیان کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتے، اگر 10 نکاتی ایجنڈا ہی منشور ہے تو نوازشریف 21 اکتوبر کو 9 نکاتی ایجنڈا دے چکے ہیں۔
عرفان صدیقی نے کہاکہ مسلم لیگ ن کا منشور کھوکھلے دعوؤں پر مشتمل نہیں ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ الیکشن میں پی ٹی آئی کے کامیاب آزاد امیدواروں کی تعداد زیادہ نہیں ہوگی۔