پشاور: فائرنگ کے 2 الگ واقعات میں سرکاری افسر اور پولیس اہلکار جاں بحق

جمعرات 25 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

صوبائی دارالحکومت پشاور میں علی الصبح ٹارگیٹ کلنگ کے 2 الگ الگ واقعات پیش آئے، جن میں محکمہ سوشل ویلیفیئر کے آفیسر اور پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے، پولیس نے دونوں واقعات کی تحقیقات شروع کردی ہے۔

پہلا واقعہ دودزئی کے علاقے میں پیش آیا، ایس پی رورل ظفر احمد نے بتایا کہ نامعلوم افراد نے پولیس اہلکار کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ گھر سے بچوں کو اسکول وین تک چھوڑنے آیا۔ نامعلوم افراد نے پولیس اہلکار پر فائرنگ کر دی جس سے وہ موقع پرہی جاں بحق ہوگئے۔

ایس پی رورل کے مطابق پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو اسپتال منتقل کردیا۔ پولیس نے بتایا کہ حملہ آور پیدل تھے اور فائرنگ کے بعد دھند کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کھیتوں میں فرار ہوگئے جبکہ ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

محکمہ سوشل ویلفیئر کے آفیسر پر فائرنگ

پولیس کے مطابق فائرنگ کا دوسرا واقعہ پشاور کے گل بہار میں پیش آیا۔ جہاں ملزمان  نے محکمہ سوشل ویلفیئر آفیسر کو نشانہ بنایا۔ پولیس نے بتایا کہ محکمہ سوشل ویلفیئر کے سینیئر پلاننگ آفیسر سرکاری گاڑی میں دفتر جا رہے تھے کہ نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے گاڑی پر فائرنگ کردی۔

پولیس کے مطابق گاڑی پر فائرنگ کے باعث پلاننگ آفیسر ہلاک ہوگئے، جبکہ ڈرائیور محفوظ رہا۔ فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تاہم ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ