صوبہ پنجاب کے علاقے صادق آباد میں ایک تاجر نے ووٹ مانگنے کے لیے آنے والے پیپلزپارٹی کے امیدوار سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے اُمیدوار الیکشن مہم کے سلسلے میں مارکیٹ کا دورہ کر رہے ہیں، پی پی رہنما نے ایک دکان پر مصافحہ کرنے کے لیے ایک تاجر کی جانب ہاتھ بڑھایا تو اس نے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا۔
اس موقع پر پی پی رہنما نے کہا کہ آپ قابل احترام ہیں، ایک مسلمان ہونے کے ناتے ہاتھ ملا لیں، جواب میں تاجر نے کہا کہ ’نہیں ملانا تو نہیں ملانا۔‘ جس پر پی پی رہنما وہاں سے چلے گئے۔
تاجر کی جانب سے ہاتھ نہ ملانے پر سوشل میڈیا صارفین نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ایکس صارف سپارکل نے لکھا کہ ’ یہاں تک کہ عالمی جنگیں بھی بات چیت اور مصافحہ کے ساتھ میز پر حل ہوجاتی ہیں لیکن یقینا وہاں کوئی بھی چھوٹا پیٹیئن( پی ٹی آئی کارکن) نہیں ہے، اتنا سمجھ میں آتا ہے۔‘
ضلع رحیم یار خان کا علاقہ مخدوم دین عالی جہاں سے ہمیشہ پیپلز پارٹی مخدوم احمد محمود کی وجہ سے جیتتی ہے وہاں عوامی شعور ملاحظہ کریں 🔥
دکاندار نے سابق MNA مصطفی محمود سے ہاتھ ملانے سے ہی انکار کر دیا۔
پیپلز پارٹی کی ہوم گراؤنڈ پر یہ اوقات ہے اور بلاول خواب دیکھتا ہے اسلام آباد کے pic.twitter.com/Yfos73h6Io— حسان خان بلوچ (@HHsirHKBaloch) January 25, 2024
ہارون سکندر نے لکھا کہ سلام لینا چاہیے تھا، یہ ہمارے دین کا حصہ ہے۔
سعد ضیاء عباسی نے لکھا کہ یہ بہت غیر اخلافی حرکت ہے، ووٹ نہ دو لیکن ہاتھ تو ملا دینا چاہیے تھا، نفرت نہ بڑھاؤ۔
عبدالرحمن نے لکھا کہ عمران خان تمام ممالک کے لوگوں سے ملتے تھے، یہاں تک کہ وہ لوگ بھی جنہوں نے یہاں زمانوں سے تباہی مچا رکھی ہے۔ پھر بھی کسی کے سلام کا جواب نہ دینے کا دوہرا معیار؟ یہ سٹور والا ایک بدقسمت آدمی ہے۔
ہلواتو نامی ایکس اکاؤنٹ سے لکھا گیا کہ آج واقعی ہی پاکستان بدل چکا ہے، جس دن لوگ یہ رویہ اپنائیں گے اس دن کے یہ فراڈیے اپنی موت آپ مر جائیں گے، یہ سوشل بائیکاٹ ہی ان کو نتھ ڈال سکتا ہے۔