پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے دعویٰ کیا ہے کہ مجھ سمیت تمام ہم خیال دوستوں نے پی ٹی آئی کو کٹھن حالات سے نکالنے کیلیے لائحہ عمل تیار کرلیا ہے۔
اسلام آباد میں جمعرات کو پی ٹی آئی کے دیگر بانی عہدیداران کے ساتھ منعدقد ہونے والے ایک اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا وہ اور دیگر سابق عہدیدار تحریک انصاف کو گمراہی سے بچانے کے کے لیے اکٹھے ہوئے تھے اور تمام شرکا نے منتفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل وضح کیا گیا ہے۔
اکبر ایس بابر نے قرارداد کے حوالے سے بتایا کہ اجلاس میں پارٹی کو ہوس اقتدار کے باعث پیش آنے والے مسائل کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا اور سپریم کورٹ کے انٹرا پارٹی فیصلے تاریخی قرار دیا گیا۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں سب نے یک زبان ہو کر پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اب خود انٹرا پارٹی الیکشن کی ذمہ داری سنبھالنے کا عہد کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم خود تحریک انصاف کا الیکشن کمیشن بناکر شفاف الیکشن کے ذریعے ورکرزکو ان کا حق دلوائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں 8 فروری کے الیکشن کے لیے ٹکٹس کو مسترد کردیا گیا کیوں کہ اس حوالے سے ماضی کی طرح بندر بانٹ کی گئی ہے۔
’انٹرا پارٹی انتخابات کرواکر بلے کا نشان واپس لیں گے‘
اکبر ایس بابر نے کہا کہ کانفرنس کی قرارداد اور دیگر ریکارڈ الیکشن کمیشن کو ارسال کیا جائے گا اور پی ٹی آئی کے شفاف الیکشن کے بعد بلے کو واپس لینے کے لیے درخواست دی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ یہ بھی درخواست دی جائے گی کہ جب تک غلط لوگوں کو پارٹی سے نکال باہر نہیں کیا جاتا تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے جائیں کیوں کہ ان کا اس وقت غیر قانونی استعمال ہورہا ہے۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ ان کی جانب سے منعقدہ اجلاس ویسا نہیں تھا جیسا پشاور کے نواحی گاؤں میں 2 درجن لوگوں نے پی ٹی آئی کا جو انٹراپارٹی الیکشن کروایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس اجلاس کا مقصد تحریک انصاف کو کٹھن حالات سے نکالنا تھا جس کا لائحہ عمل تیار کرلیا گیا ہے۔