اکبر ایس بابر پی ٹی آئی کو مشکل سے نکالنے پر کمربستہ، سارا پلان بتادیا

جمعرات 25 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے دعویٰ کیا ہے کہ مجھ سمیت تمام ہم خیال دوستوں نے پی ٹی آئی کو کٹھن حالات سے نکالنے کیلیے لائحہ عمل تیار کرلیا ہے۔

اسلام آباد میں جمعرات کو پی ٹی آئی کے دیگر بانی عہدیداران کے ساتھ منعدقد ہونے والے ایک اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا وہ اور دیگر سابق عہدیدار تحریک انصاف کو گمراہی سے بچانے کے کے لیے اکٹھے ہوئے تھے اور تمام شرکا نے منتفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل وضح کیا گیا ہے۔

اکبر ایس بابر نے قرارداد کے حوالے سے بتایا کہ اجلاس میں پارٹی کو ہوس اقتدار کے باعث پیش آنے والے مسائل کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا اور سپریم کورٹ کے انٹرا پارٹی فیصلے تاریخی قرار دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں سب نے یک زبان ہو کر پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اب خود انٹرا پارٹی الیکشن کی ذمہ داری سنبھالنے کا عہد کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم خود تحریک انصاف کا الیکشن کمیشن بناکر شفاف الیکشن کے ذریعے ورکرزکو ان کا حق دلوائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں 8 فروری کے الیکشن کے لیے ٹکٹس کو مسترد کردیا گیا کیوں کہ اس حوالے سے ماضی کی طرح بندر بانٹ کی گئی ہے۔

’انٹرا پارٹی انتخابات کرواکر بلے کا نشان واپس لیں گے‘

اکبر ایس بابر نے کہا کہ کانفرنس کی قرارداد اور دیگر ریکارڈ الیکشن کمیشن کو ارسال کیا جائے گا اور پی ٹی آئی کے شفاف الیکشن کے بعد بلے کو واپس لینے کے لیے درخواست دی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ یہ بھی درخواست دی جائے گی کہ جب تک غلط لوگوں کو پارٹی سے نکال باہر نہیں کیا جاتا تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے جائیں کیوں کہ ان کا اس وقت غیر قانونی استعمال ہورہا ہے۔

اکبر ایس بابر نے کہا کہ ان کی جانب سے منعقدہ اجلاس ویسا نہیں تھا جیسا پشاور کے نواحی گاؤں میں 2 درجن لوگوں نے پی ٹی آئی کا جو انٹراپارٹی الیکشن کروایا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس اجلاس کا مقصد تحریک انصاف کو کٹھن حالات سے نکالنا تھا جس کا لائحہ عمل تیار کرلیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ہم نے اوور ورکنگ کو معمول بنا لیا، 8 گھنٹے کا کام کافی: دیپیکا پڈوکون

27ویں آئینی ترمیم کیخلاف احتجاجاً لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شمس محمود مرزا بھی مستعفی

عالمی جریدوں نے تسلیم کیا کہ عمران خان اہم فیصلے توہمات کی بنیاد پر کرتے تھے، عطا تارڑ

جازان میں بین الاقوامی کانفرنس LabTech 2025، سائنس اور لیبارٹری ٹیکنالوجی کی دنیا کا مرکز بنے گی

دہشتگرد عناصر مقامی شہری نہیں، سرحد پار سے آتے ہیں، محسن نقوی کا قبائلی عمائدین خطاب

ویڈیو

گیدرنگ: جہاں آرٹ، خوشبو اور ذائقہ ایک ساتھ سانس لیتے ہیں

نکاح کے بعد نادرا کو معلومات کی فراہمی شہریوں کی ذمہ داری ہے یا سرکار کی؟

’سیف اینڈ سیکیور اسلام آباد‘ منصوبہ، اب ہر گھر اور گاڑی کی نگرانی ہوگی

کالم / تجزیہ

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے