یورپی یونین نے غزہ پر عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر فوری عمل درآمد پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین عالمی عدالت انصاف کے اس فیصلے پر مکمل اور فوری عمل درآمد کی توقع کرتی ہے، اور اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ اسرائیل عالمی عدالت کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے غزہ کی پٹی میں نسل کشی کی کسی بھی کارروائی کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل اور یورپی کمیشن کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل درآمد فریقین کے لیے ضروری ہے اور عالمی عدالت کے احکامات کی پابندی کرنی چاہیے۔
’یورپی یونین جنگ بندی کے حوالے سے مکمل، فوری اور مؤثر نفاذ کی توقع رکھتی ہے‘۔
مزید پڑھیں
واضح رہے عالمی عدالت انصاف نے جمعہ کو فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو نسل کشی کے الزامات سے متعلق شواہد کے خلاف جواب دینا ہوگا اور اسے ثابت کرنا ہوگا کہ وہ نسل کشی کا مرتکب نہیں ہوا ہے۔
عدالت انصاف نے اسرائیل کو حکم دیا کہ وہ نسل کشی کے لیے براہ راست اکسانے کی روک تھام کرے اور سزا دینے کے لیے اقدامات کرے۔
عدالت نے کہا کہ اسرائیل کو ایک ماہ کے اندر عدالت میں رپورٹ پیش کرنی ہوگی کہ وہ حکم پر عمل درآمد کے لیے کیا کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف نے اعلان کیا ہے کہ اس کے پاس اسرائیل کے خلاف دائر مقدمہ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے درخواست کردہ ہنگامی اقدامات پر فیصلہ کرنے کا اختیار ہے۔ عدالت نے کہا کہ وہ اسرائیل کی درخواست پر مقدمے کو مسترد نہیں کرے گی۔
دوسری جانب اسرائیل اور اس کے اتحادی امریکا نے اس مقدمے کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کر دیا اور عالمی عدالت میں مضبوط دفاع کا عزم ظاہر کیا۔