پی ٹی آئی کا شوکاز نوٹس مسترد کرتا ہوں، سینیٹر سیف اللہ ابڑو

ہفتہ 27 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا ہے کہ ’میں نے پارٹی کے ضابطہ اخلاق یا قواعد کی خلاف ورزی نہیں کی، میں شوکاز نوٹس کو مسترد کرتا ہوں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی پوسٹ میں سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے مزید کہا کہ ’میں نے این اے 194 سے پی ڈی ایم مخالف اتحاد کی حمایت کے لیے ایک مضبوط امیدوار کے لیے دستبرداری اختیار کی ہے، جو اب صرف پیپلز پارٹی ہے۔ اس حلقے سے پی ڈی ایم کے امیدوار راشد سومرو بھی میدان میں ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ہی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بلاول بھٹو کی حمایت کرنے پر سینیٹر سیف اللہ ابڑو کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا، اور 3 روز میں شوکاز کا تحریری جواب دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

نوٹس میں کہا گیا تھا کہ پارٹی نے آپ کو سینیٹ اور جنرل الیکشن کے لیے ٹکٹ جاری کیا، لیکن آپ نے پارٹی پالیسی سے انحراف کیا، کیوں نہ آپ کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے؟

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے گزشتہ روز (جمعہ) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بلاول ہاؤس لاہور میں ملاقات کی تھی، جس میں سیف اللہ ابڑو نے لاڑکانہ کی قومی اسمبلی کے حلقے این اے 194 سے بلاول بھٹو کے حق میں الیکشن سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ