چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور اعلیٰ عدلیہ کے خلاف سوشل میڈیا پر پراپیگنڈا اور ہتک آمیز مہم چلانے پر ایف آئی اے کی جانب سے سیرل الیمیڈا سمیت 47 سینئر صحافیوں اور یوٹیوبرز کو طلب کر لیا گیا ہے۔ ایف آئی اے کی جانب تمام افراد کو 31 جنوری کو طلب کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف سوشل میڈیا مہم کے الزام میں سینئیر صحافیوں اور ایکٹوسٹ مطیع اللہ جان، سیرل المیڈا، صابر شاکر، شاہین صہبائی، عدیل راجہ، صدیق جان، ثمر عباس، اسد طور، صدیق جان، اقرار الحسن، ملیحہ ہاشمی، جبران ناصر سمیت دیگر کو نوٹسز جاری کرکے طلب کیا۔
اس سے قبل نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا تھا کہ پی ٹی اے اور مجاز ادارے اپنی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں، سینکڑوں اکاؤنٹس کو مانیٹر کیا گیا، ان کیخلاف کارروائی ہوگی۔
مزید پڑھیں
13 جنوری کو بڑی عدالت نے ایک اہم فیصلہ دیا تھا، ملک کے اندر اور باہر عدلیہ ججز کیخلاف گھٹیا مہم چلائی گئی، ہمارے اندر عدم برداشت اور جھوٹ کا کلچر جاری ہے، ملک کے اندر اور باہر لوگوں کو انتباہ کرنا ہے کہ ایسی سرگرمیوں سے باز آجائیں۔ عدلیہ مخالف مہم کے خلاف جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
اسلام آباد میں ایف آئی اے اور پی ٹی اے حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ آئی بی، آئی ایس آئی، ایف آئی اے اور پی ٹی اے پر مشتمل جے آئی ٹی بنائی گئی ہے۔ ایف آئی اے، پی ٹی اے اور متعلقہ ادارے کڑی مانیٹرنگ کر رہے ہیں، آرٹیکل 19 میں آزادی اظہار رائے کے بارے میں تفصیل سے لکھا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور دیگر ججز کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی تھی جس کی تحقیقات کے لیے حکومت نے کمیٹی بنائی تھی اور کمیٹی کی نشاندہی پر ایف آئی اے نے نوٹس جاری کردیے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ججز کو بدنام کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت پی ٹی اے کو نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کی معلومات اکھٹی کرنے کا حکم جاری کردیا گیا۔ عدلیہ مخالف نفرت انگیز مواد کی روک تھام کے لیے قائم کی گئی جے آئی ٹی کا اجلاس ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں ہوا۔
جے آئی ٹی کی سربراہی ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے کی جس میں سوشل میڈیا پر عدلیہ کو بدنام کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ حساس اداروں کے افسران نے پلان آف ایکشن سربراہ جے آئی ٹی کو پیش کردیا۔
جے آئی ٹی نے پی ٹی اے کو نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کی معلومات جمع کرنے کی ہدایت کردی جس میں کہا گیا ہے کہ مواد اپ لوڈ، شیئر اور کمنٹ کرنے والوں کی تمام تفصیلات حاصل کی جائیں۔
یاد رہے اس 6 رکنی جے آئی ٹی کے سربراہ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ ہیں اور اس میں آئی ایس آئی، آئی بی اور پی ٹی اے کے نمائندے بھی شامل ہیں۔