پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہدایت پر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ملک کے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی ہیں ہیں۔
راولپنڈی، اسلام آباد سمیت کراچی، کوئٹہ اور پشاور سمیت مختلف علاقوں میں پی ٹی آئی کے کارکنان پارٹی پرچم اٹھائے سڑکوں پر نکلے۔
این اے 245 اور پی ایس 119 سے عوام کی بڑی ریلی تین تلوار کی طرف روانہ!!!
آپ بھی نکلیں اور ریلی میں شرکت کریں۔۔۔#NA245 #PS119#خان_کی_کال_پر_لبیک pic.twitter.com/IRq72LLWa2— PTI Karachi (@PTIKarachi_) January 28, 2024
ریلیوں میں شریک پی ٹی آئی کے کارکنوں نے عمران خان کے حق میں نعرے لگائے، جبکہ کئی مقامات پر پولیس سے آمنا سامنا ہونے پر گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے راولپنڈی کے حلقہ این اے 56، اسلام آباد کے حلقہ این اے 46 اور این اے 47 میں ریلی نکالیں۔
پشاور میں پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں کی گرفتاری کا دعویٰ
اس کے علاوہ پشاور میں بھی کارکنوں نے ریلی نکالی جسے پولیس نے رنگ روڈ پر روک لیا۔ اس موقع پر کارکنان اور پولیس آمنے سامنے آ گئے۔
پشاور کے حلقہ پی کے 79 میں بھی پی ٹی آئی نے ریلی نکالی جس کی قیادت سابق صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا نے کیا۔ اس موقع پر کارکنان نعرے بازی کر رہے تھے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اکرام کھٹانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی ریلی میں جانے والے 17 کارکنان کو فقیرآباد پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ جبکہ ضمانت کے لیے جانے والے پشاور سٹی ایسٹ سیکریٹری اطلاعات اعزاز شمشاد کو بھی پولیس نے گرفتار کرلیا۔
پشاور- پاکستان تحریک انصاف کی ریلی میں جانے والے 17 کارکنان کو فقیر آباد پولیس نے گرفتار کرلیا۔
ضمانت کیلئے جانے والے پشاور سٹی ایسٹ سیکرٹری انفارمیشن اعزاز شمشاد کو بھی پولیس نے گرفتار کرلیا۔#خان_کی_کال_پر_لبیک pic.twitter.com/IZHsMUEuS8
— ikram Khatana (@ikramkhatana75) January 28, 2024
ریلی کے لیے این او سی نہیں لیا گیا، پشاور پولیس
پشاور پولیس کا موقف ہے کہ این او سی لینے کے بغیر ریلی نکالنے کے باعث کارروائی کی جا رہی ہے کیونکہ صوبے میں دفعہ 144 نافذ ہے۔
کوئٹہ میں نکالی گئی پی ٹی آئی کی ریلی اختتام پذیر
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بھی پی ٹی آئی کے حامی سڑکوں پر نکلے اور صوبائی سیکریٹریٹ سے ریلی نکالی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے میکانگی روڈ پر واقع انتخابی دفتر پہنچ کر اختتام پذیر ہو گئی۔
کراچی میں پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان آمنے سامنے
تحریک انصاف کے کارکنوں نے کراچی میں بھی ریلی نکالی جس میں شریک افراد نے عمران خان کی تصاویر والے پرچم اٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے کارکنوں اور پولیس کا آمنا سامنا ہوا اور متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
پولیس نے نجی چینل کے ملازم سے کیمرہ چھین لیا
کراچی میں پی ٹی آئی کی ریلی کے دوران صحافیوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ پولیس نے ایک نجی چینل کے کیمرہ مین سے کیمرہ چھین لیا۔
ڈی ایس پی ڈیفنس ذوالفقار نے کیمرہ واپس کرنے سے بھی انکار کر دیا۔ تاہم بعد ازاں ایس ایس پی ساؤتھ کی مداخلت کے بعد ڈی ایس پی کی پرائیویٹ پارٹی نے کیمرہ واپس کردیا۔
پولیس کا پی ٹی آئی کارکنوں کے ساتھ رویہ شرمناک تھا، خرم شیر زمان
دریں اثنا پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ آج پولیس کا تین تلوار پر پی ٹی آئی کارکنوں کے ساتھ رویہ شرمناک تھا، بچوں اور بزرگوں پر لاٹھیاں برسائی گئیں۔
اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہاکہ پورے شہر میں ہر سیاسی جماعت کی انتخابی مہم جاری ہے، پی ٹی آئی کے کارکنوں کو گرفتار کرکے مختلف تھانوں میں بند کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس نے کہا تھا تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ یکساں رویہ اختیار کیا جائے مگر یہاں حالات مختلف ہیں، پی ٹی آئی کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی جارہی۔