فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کا ٹرائل: انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کرنے والا لارجر بینچ ٹوٹ گیا

پیر 29 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فوجی عدالتوں میں عام شہریوں (سویلنز) کے ٹرائل سے متعلق انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کرنے کا سپریم کورٹ کا لارجر بینچ ٹوٹ گیا۔ درخواست گزار جواد ایس خواجہ کے اعتراض پر بینچ سربراہ جسٹس سردار طارق مسعود نے خود کو 6 رکنی بینچ سے الگ کرلیا۔ بینچ کی ازسر نو تشکیل کے لیے معاملہ ججز کمیٹی کو بھجوا دیا ہے۔

جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں 6 رکنی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلنز کے ٹرائل سے متعلق انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کی۔ دوران سماعت آغاز میں ہی جواد ایس خواجہ کے وکیل نے بینچ پر اعتراض اٹھاتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ بینچ کی دوبارہ تشکیل کے لیے معاملہ ججز کمیٹی کو بھیجا جائے۔

لاہور بار کے وکیل حامد خان نے دلائل دینے کی کوشش کی تو بینچ سربراہ جسٹس طارق مسعود نے ریمارکس دیے اگر ہم نے کیس سننا ہی نہیں تو دلائل نہ دیں، ہم پر اعتراض اٹھایا جارہا ہے کہ میں کیس
سے الگ ہو جاؤں۔ جسٹس سردار طارق کے بینچ سے علیحدگی اختیار کرنے پر لارجر بینچ بنچ ٹوٹ گیا۔

کیس کی انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت پر بنچ کی از سر نو تشکیل کے لیے معاملہ ججز کمیٹی کو بھجوا دیا گیا ہے۔ بینچ میں جسٹس امین الدین خان، محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس عرفان سعادت شامل تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp