سپریم کورٹ نے سابق نگراں وزیر کھیل نوابزادہ جمال رئیسانی کے کاغذات نامزدگی منظوری کے خلاف اپیل واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی ہے۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے نوابزادہ جمال رئیسانی کے کاغذات نامزدگی منظوری ہونے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت چیف جسٹس قاضی فائز نے اعتراض کنندہ کے وکیل سے استفسار کیا کہ اگر آپ کا کا کوئی نقصان ہوا ہے تو ہمیں بتائیں، آپ الیکشن لڑیں اورجن کے کاغذات نامزدگی چیلنج کیے ہیں انہیں ہرا دیں، ہم الیکشن کمیشن کے معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ لوگوں کو غلط فہمی ہے کہ الیکشن کمیشن ایک ماتحت ادارہ ہے، الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، آئینی اداروں کو عزت دیں، الیکشن کمیشن کو اپنا کام کرنے دیں، اگر وہ کام نہ کرے تو ہم اس سے کام کروائیں گے۔
اعتراض کنندہ نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل واپس لے لی جس پر سپریم کورٹ نے درخواست نمٹا دی اور قرار دیا ہے کہ درخواست گزار چاہیں تو الیکشن کے بعد کیس کھلوا سکتے ہیں۔