71ملین صارفین کیساتھ پاکستان کی کونسی موبائل کمپنی سب سے آگے ہے؟

پیر 29 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں موبائل فونز سروسز فراہم کرنے والی ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں میں Jazz کو کئی اعتبار سے سبقت حاصل ہے۔ ایک تازہ رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر سیلولر صارفین کی تعداد گزشتہ 5 سالوں میں 2018 میں 162 ملین سے بڑھ کر 2023 میں تقریباً 190 ملین تک پہنچ گئی ہے، صارفین کی اس تعداد میں 71 ملین وہ صارفین ہیں جو Jazz سے منسلک ہیں، صارفین کی اس غیر معمولی تعداد کے ساتھ Jazz کا شیئر 37 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن  اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق 46 فیصد سے زیادہ ریونیو کے ساتھ Jazz سب سے زیادہ مارکیٹ شیئر رکھتا ہے۔

Jazzنے پاکستان میں موبائل براڈ بینڈ کو اپنانے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے، جو کہ گزشتہ 5 سالوں میں تقریباً 37 فیصد سے 65 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ اس وقت پاکستان میں 90 فیصد موبائل براڈ بینڈ صارفین 4G استعمال کر رہے ہیں، جو کہ 5 سال پہلے کے مقابلے میں قابل ذکر  17فیصد اضافہ ہے، Jazz کے پاس سب سے زیادہ 4Gصارفین کی تعداد 43.86 ملین ہے۔

خواتین کی ڈیجیٹل مہارتیں

رپورٹ کے مطابق Jazz نے خواتین میں ڈیجیٹل مہارتوں کو بڑھانے کے لیے UNDP کے ساتھ شراکت داری بھی کی ہے۔ جب کہ JazzCash اور Mobilink Microfinance Bank  خواتین میں مالی خواندگی اور کاروباری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے پروگراموں پر عمل درآمد کر رہے ہیں، جو انہیں سماجی و اقتصادی ترقی میں فعال کردار ادا کرنے کے لیے بااختیار بنا رہے ہیں۔

ایک ٹویٹ میں Jazz کے سی ای او عامر ابراہیم نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن ریگولیٹری اتھارٹی اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کے ساتھ ٹیلی کام انڈسٹری کے مؤثر تعاون پر زور دیا، جس نے ٹیکس اور ڈپازٹس کے ذریعے قومی خزانے میں PKR 1.27 ٹریلین کا کافی حصہ ڈالا۔

پاکستان میں براڈ بینڈ کی رسائی بڑھ کر 54.5 فیصد

عامر ابراہیم کے مطابق اس شعبے کی سرمایہ کاری 5.7 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے، جس کے نتیجے میں پاکستان میں براڈ بینڈ کی رسائی 32 فیصد سے بڑھ کر 54.5 فیصد ہو گئی، 4G سے چلنے والی سائٹیں 48 فیصد سے بڑھ کر 93 فیصد ہو گئیں۔ خاص طور پر فی سبسکرائبر موبائل ڈیٹا کے اوسط استعمال میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، جو 3.3 GB  سے 8.14GB  تک بڑھ رہا ہے۔

پالیسی اصلاحات کے نفاذ کی فوری ضرورت پر زور

#DigitalPakistan  ویژن کو عملی جامہ پہنانے میں ٹیلی کام سیکٹر کے اہم کردار کو برقرار رکھنے کے لیے، عامر نے کلیدی پالیسی اصلاحات کے نفاذ کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ ان اقدامات میں اسپیکٹرم کی قیمتوں کو امریکی ڈالر کے بجائے PKR میں تبدیل کرنا، لائسنس کی ادائیگیوں میں 15 سال (موجودہ 5 کے مقابلے) میں توسیع، اور صنعت کے لیے مالیاتی جگہ کو بڑھانے کے لیے USF اور Ignite کے لیے سالانہ شراکت کی دو سال کی معطلی شامل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp