مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسرائیلی فوج نے ایک ہسپتال کے اندر 3 فلسطینیوں کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا ہے، فلسطینی وزارت صحت اور اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیانات کے مطابق، یہ ہلاکتیں خفیہ کارندوں کے ہاتھوں ہوئی ہیں، جب یہ افراد ابن سینا اسپتال میں سو رہے تھے۔
رام اللہ میں فلسطینی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ منگل کی صبح قابض اسرائیلی فورسز نے جنین میں ابن سینا اسپتال پر دھاوا بول کر 3 نوجوانوں کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ایک بیان کے مطابق اس کے فوجیوں نے اسپتال میں چھپے 3 افراد کو ’بے اثر‘ کردیا ہے،جن کا تعلق مبینہ طور پر حماس کے دہشت گرد سیل سے تھا۔ ’ایک مطلوب شخص کے پاس سے ایک بندوق ملی تھی، جسے فورسز نے ضبط کر لیا تھا، ان افراد میں سے ایک حال ہی میں اہم دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے میں ملوث تھا اور ہسپتال میں چھپا ہوا تھا۔‘
اسپتال کے ڈائریکٹر ناجی نازل نے غیر ملکی ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ اسرائیلی فورسز کا ایک گروپ سادہ لباس میں ملبوس اسپتال میں داخل ہوا، جنہوں نے سائلنسر لگے ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے 3 نوجوانوں کو قتل کردیا۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق ہلاک شدگان کے نام محمد جلامنہ، محمد ایمن غزاوی اور باسل ایمن غزاوی تھے، آن لائن گردش کرنے والے سیکیورٹی کیمرے کی فوٹیج میں تقریباً ایک درجن خفیہ اہلکاروں کو، جن میں تین خواتین کے لباس میں اور دو طبی عملے کے لباس میں ملبوس تھے، اسالٹ رائفلز کے ساتھ اسپتال کے ایک کوریڈور سے گزرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
‘خفیہ قاتل‘
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج اکتوبر سے جاری اس پوری جنگ کے دوران اسپتالوں کو مختلف طریقوں سے نشانہ بناتی رہی ہے۔ ’۔۔۔لیکن اسپتال کے اندر لوگوں کو مارنے کے لیے ایک ہٹ اسکواڈ کے طور پر ہسپتال جانا تشدد کے اس تازہ ترین دور کے آغاز کے بعد پہلی دفعہ رونما ہوا ہے۔‘
’وہ ڈاکٹروں، نرسوں اور یہاں تک کہ عام شہریوں کے لباس میں ملبوس تھے، اس یونٹ میں اسرائیلی پولیس اور فوج کے اہلکار شامل تھے، وہ ہسپتال کی تیسری منزل پر گئے اور تین نوجوان فلسطینیوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، ایسا نہیں لگتا کہ ان افراد کو گرفتار کرنے کی کوئی کوشش کی گئی تھی، انہیں سوتے ہوئے ہی ہلاک کیا گیا۔’
اسپتال کے اطراف کے علاقے میں پرتشدد جھڑپوں کی بھی اطلاع ملی ہے، غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیلی فورسز روزانہ کی بنیاد پر مغربی کنارے میں چھاپے اور گرفتاریاں کر رہی ہیں، حماس کے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملوں کے بعد سے اب تک سینکڑوں افراد ہلاک اور گرفتار ہو چکے ہیں، جن میں تقریباً 1,140 افراد مارے گئے تھے اور تقریباً 250 کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں تقریباً 100 اسرائیلی یرغمالیوں کو گذشتہ نومبر میں ایک جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل واپس بھیج دیا گیا تھا، غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 26,637 افراد ہلاک اور 65,387 زخمی ہو چکے ہیں۔