پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ہمارا مؤقف ہے کہ آئین سب سے مقدم ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے کلاسیفائیڈ دستاویز کو استعمال کیا، بانی پی ٹی آئی کو سائفر کیس میں سزا ہوئی ہے، خصوصی عدالت کے پاس سزا سنانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ فیصلوں پر تنقید کسی حد تک ہوتی ہے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو سائفر کیس میں سزا ہوئی ہے، (ن) لیگ اس لیے ردعمل نہیں دے سکتی کیونکہ یہ قانونی عمل ہے۔
مزید پڑھیں
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ خصوصی عدالت کے پاس سزا سنانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا، شروع سے ہی مؤقف ہے کہ آزادی اظہار رائے پر قدغن نہیں ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ معاملہ عدالت میں گیا اوراس پر مفصل فیصلہ آیا، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے قومی سلامتی کا خیال نہیں رکھا، عدالتی فیصلے میں قومی اسمبلی تحلیل کرنے کو غیرقانونی قرار دیا گیا تھا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہمارے ملک کا سپریم لا، آئینِ پاکستان ہے، آئین بتاتا ہے حکومت کیسے سر انجام دینی ہے شہریوں کے کیا حقوق ہیں۔ تنقید کی آڑ میں ججز پر حملے کریں گے تو اس کی اجازت نہیں۔ سپریم کورٹ نے کھلے دل سے کہا ہر شخص کا بنیادی حق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر اظہار کرتے وقت آئینی حدود کراس نہ کریں۔
پی ٹی آئی نے حکومت کو طول دینے کے لیے عالمی تعلقات کا خیال بھی نہ رکھا۔ پھر یہ معاملہ عدالت میں گیا اور اس پر مفصل فیصلہ آیا، فیصلے میں قومی اسمبلی تحلیل کو غیر قانونی قرار دیا گیا تھا۔ اس رولنگ کو ہم نے عدم اعتماد کے ذریعے ختم کیا تھا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایک انکوائری بلائی گئی جس میں جواب دینے کا بھرپور موقع دیا، وہ انکوائری پھر تحقیقات میں تبدیل ہوئی پھر ٹرائل شروع ہوگیا، عدالت نے انہیں وکلا فراہم کیے، اسٹیٹ کونسلز فراہم کیے گئے، ان سے بھی فائلیں چھین کر دیوار پر ماری گئیں۔