توشہ خانہ کیس، عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 14،14 برس قید کی سزا، 10 سال کے لیے نااہل

بدھ 31 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 14، 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں سزا سنائی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے توشہ خانہ ریفرنس پر سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کو سزا سنا دی، جس کے بعد ملزمان کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 10 سال تک نااہل ہوں گے اوردونوں ملزمان پر ایک ارب 57 کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

گزشتہ روز اڈیالہ جیل راولپنڈی میں توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کے دوران جج محمد بشیر کی طبیعت خراب ہوگئی تھی۔ جیل اسپتال میں جج کا طبی معائنہ کیا گیا، جس کے باعث توشہ خانہ ریفرنس کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی۔ گزشتہ سماعت میں عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں بشریٰ بی بی کا 25 سوالات پر مشتمل سوال نامے پر مبنی 342 کا بیان قلمبند کیا تھا۔

اس کیس میں بانی پی ٹی آئی کا 342 کا بیان آج ریکارڈ کیا گیا اور وکلاء صفائی کی جانب سے گواہوں کی فہرست عدالت میں پیش کی گئی۔ بانی پی ٹی آئی کے وکلاء نے عدالت میں حق جرح بحال کرنے کی درخواست دائر کی تھی، عدالت نے اس پر دلائل سننے کے بعد جرح کا حق بحال کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

گزشتہ روز سماعت کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان نے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ نے ہمارا حق دفاع ختم کیا، میں گواہوں پر خود جرح کرنا چاہتا تھا، میری گزارش ہے کہ ہمارا حق جرح بحال کیا جائے، کیا آج ہی سزا کا اعلان کرنا ہے، اس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ آپ پریشان نہ ہوں۔

جس پر عمران خان نے کہا کہ ہمارے پاس توشہ خانہ تحائف کی اصل قیمت آئی ہے، میں نے جھوٹے گواہوں کو ایکسپوز کرنا تھا، آپ نے جلدی جلدی میں سب کچھ کیا، میں بار بار کہہ رہا ہوں میری بیوی کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے، وزیر اعظم ہاؤس کے ملٹری سیکرٹری کے ذریعے جھوٹ بلوایا گیا ہے۔

واضح رہے گزشتہ روز آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp