توشہ خانہ ریفرنس میں اپنے شوہر سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ سزا پانے والے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل سے بنی گالہ ان کی رہائش گاہ منتقل کردیا گیا۔
احتساب عدالت سے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کے ساتھ سزا کا سامنا کرنے والی سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل سے بنی گالہ منتقل کردیا گیا۔ بنی گالہ واقع ان کی رہائش گاہ کو سب جیل قرار دیا گیا ہے۔
بشریٰ بی بی کون؟
پنجاب کے ضلع پاکپتن سے تعلق رکھنے والی بشریٰ بی بی کی 2018 میں عمران خان سے شادی ہوئی، یہ عمران خان کا تیسرا جبکہ بشریٰ بی بی کا دوسرا نکاح تھا۔ شادی کے بعد بشریٰ بی بی بنی گالہ شفٹ ہوگئی تھیں، جب تک عمران خان وزیر اعظم تھے تو بشریٰ بی بی بنی گالہ میں ہی رہائش پذیرتھیں۔ 8 مارچ 2022 کو اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تو عمران حکومت کا وفاق سے خاتمہ ہوگیا۔ اس دوران بشریٰ بی بی کچھ عرصے بعد اپنے خاوند عمران خان کے ساتھ لاہور کے زمان پارک میں شفٹ ہوگئیں۔
Related Posts
بشریٰ بی بی لاہور میں رہائش پذیر ہوئیں تو اس وقت پنجاب کے وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی تھے، عمران خان نے بنی گالہ سے لانگ مارچ شروع کیا تو بشریٰ بی بی ساتھ رہیں۔ 3 نومبر 2022 کو لانگ مارچ کے دوران عمران خان پر فائرنگ ہوئی اور انکی ایک ٹانگ فریکچر ہوگئی جس کے بعد بشری بی بی نے عمران خان کا بہت خیال رکھا۔
مارچ 2023 کو جب عمران خان کی گرفتاری کے لیے اسلام آباد پولیس اور لاہور پولیس کوششیں کرتی رہی تو اس دوران بشریٰ بی بی ڈھال بن کر سامنے آئیں اور اپنے خاوند کا بھر پور ساتھ دیا، لیکن انہوں نے زمان پارک نہیں چھوڑا۔ زمان پارک والے گھر کی دوبارہ تزئین و آرائش بھی بشریٰ بی بی کے کہنے پر کی گئی تھی، اس دوران جو کچھ بھی ہوا بشریٰ بی بی نے زمان پارک والا گھر نہیں چھوڑا۔
ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی گھر میں رہ کر تسبیح اور عبادات میں مصروف رہتی تھیں، جب سے عمران خان گرفتار ہوئے ہیں بشریٰ بی بی کا زیادہ وقت عبادات ہی میں گزر رہا تھا۔ عمران خان کے جانے کی وجہ سے گھر پہلے ہی سنسان تھا، تاہم اب بشریٰ بی بی کی گرفتاری کے بعد زمان پارک مزید ویران ہوگیا ہے۔
ایک زمانہ تھا کہ جب زمان پارک کے باہر میلا لگا رہتا تھا لیکن اب نہ باہر کوئی رہتا ہے اور نہ ہی اندر کوئی رہ گیا ہے، چند ملازم ہیں جو زمان پارک والے گھر میں اب بھی موجود ہیں۔