کراچی اور اسلام آباد میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پُرامن عام انتخابات کے انعقاد کے لیے مل کر فرائض سرانجام دینے اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
کراچی کے لیے سیکیورٹی پلان
تفصیلات کے مطابق، کراچی میں ڈی جی رینجرز میجر جنرل اظہر وقاص کے زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں رینجرز اور پولیس نے عام انتخابات کے موقع پر کراچی میں مشترکہ فلیگ مارچ اوراسنیپ چیکنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان رینجرز کے مطابق ڈی جی رینجرز کے زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں الیکشن کے دوران سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اور انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
Related Posts
ترجمان کے مطابق سندھ رینجرز کے دستے بطور کوئیک رسپانس فورس ایریا میں تعینات رہیں گے، الیکشن سے متعلق قوانین اورضابطہ اخلاق کی مکمل پاسداری کو ممکن بنایا جائے گا، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
علاوہ ازیں، عام انتخابات کے دوران فول پروف سیکیورٹی کے لیے کراچی پولیس کو مزید 600 اہلکاروں پر مشتمل اضافی نفری فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان تمام اہلکاروں کو شہر بھر میں تعینات کیا جائے گا۔
اس مقصد کے لیے کرائم برانچ، ویلفیئر، آئی ٹی، ٹریننگ اور لیگل برانچ کے اہلکار دوران انتخابات سیکیورٹی فرائض سر انجام دیں گے۔ پولیس اسپتال گارڈن سے بھی 35 اہلکار انتخابات میں سیکیورٹی پر تعینات ہوں گے۔
اسلام آباد کے لیے سیکیورٹی پلان
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی پُرامن عام انتخابات کے انعقاد کے لیے سیکیورٹی پلان منظور کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کے زیر صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں پولیس اور حساس اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں عام انتخابات کے موقع پر ممکنہ خطرات کا جائزہ لیا گیا اور حساس پولنگ اسٹیشنز سے متعلق سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی دارالحکومت میں عام انتخابات کے موقع پر پاکستان آرمی، پاکستان رینجرز، پولیس اور حساس اداروں کے اہلکار مل کر سیکیورٹی فرائض سرانجام دیں گے۔