بحیرہ احمر حوثیوں کے حملوں میں شدت آ گئی،تجارتی کمپنیوں کو شدید نقصان

جمعرات 1 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بحیرہ احمر سے گزرنے والے بحری تجارتی خصوصاً امریکی جہازوں پر حوثیوں کے حملوں اور حوثیوں کے ٹھکانوں پر امریکی فضائی حملو ں کے باعث خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے۔

کشیدگی کے باعث اہم تجارتی راہداری کو استعمال کرنے والی بڑی کنٹینر اور تجارتیکمپنیاں اپنے بحری جہازوں کا راستہ تبدیل کرنے پر مجبور ہو گئی ہیں۔ راستہ تبدیل ہونے کے باعث کمپنیوں کے اخراجات میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ یورپی اور افریقی سپلائی چینز پر بھی شدید دباؤ بڑھ گیا ہے۔

چین کی خبر رساں ایجنسی کی تازہ رپورٹ کے مطابق بحیرہ احمر میں جغرافیائی سیاسی کشیدگی میں تقریباً 3 ماہ سے مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

دفاعی ماہرین نے خبر دار کیا ہے کہ یہ صورت حال بحیرہ احمر کو انتقام اور جوابی انتقام کے لیے میدانِ جنگ بنا سکتی ہے جس سے نہ صرف یہ کہ خطے میں غیر متوقع واقعات پیش آسکتے ہیں بلکہ تنازع وسیع تر علاقے میں پھیل سکتا ہے۔

یمن کے حوثیوں کی طرف سے گزشتہ روز بحیرہ احمر میں ایک امریکی بحری جہاز پر کئی میزائل فائر کیے گئے۔ اس اقدام نے عالمی جہاز رانی کو بری طرح متاثر کیا جس کے بعد خطے میں ایک وسیع تر تنازعے کا خدشہ مزید بڑھ گیا ہے۔

حوثیوں نے کہا ہے کہ انہوں نے امریکی تباہ کن جنگی جہاز یو ایس ایس گریولی کو غزہ میں فلسطینیوں کی حمایت اور یمن کے خلاف امریکی قیادت میں جارحیت کے جواب میں نشانہ بنایا ہے۔

فلسطین سے اسرائیلی انخلا تک جہازوں پر حملے جاری رکھیں گے، حوثی

انہوں نے بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں تمام امریکی اور برطانوی جنگی جہازوں کو جائز اہداف قرار دیا اور غزہ کا محاصرہ ختم ہونے تک اسرائیلی جہازوں کو بحیرہ احمر سے گزرنے سے روکنے کے عز م کا اظہارکیا۔

حوثیوں کے پاس بحران کو طول دینے کی کافی طاقت موجود ہے، یاسین تمیمی

حوثی اکتوبر کے آخر سے بحیرہ احمر سے گزرنے والے بحری جہازوں پر 30 سے زیادہ حملے کر چکے ہیں۔ یمنی تجزیہ کار یاسین تمیمی نے کہا کہ حوثیوں کے پاس بحران کو طول دینے کے لیے اب بھی کافی طاقت موجود ہے کیونکہ امریکی فضائی حملوں نے ان کی صلاحیتوں کو بڑے پیمانے پر متاثر نہیں کیا۔

نہر سویز،  المندب روٹ بری طرح متاثر

خطے میں کشیدگی میں اضافے سے سب سے زیادہ نہر سویز،  المندب روٹ استعمال کرنے والے بحری جہاز اور جہاز راں کمپنیاں متاثر ہوئی ہیں۔

اس عرصہ کےدوران سی ایم اے، سی جی ایم، ایم ایس سی، مائرسک جیسی بڑی جہازراں کمپنیاں نہر سویز کی بجائے کیپ آف گڈ ہوپ کا طویل راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہو رہی ہیں جس سے اقوام متحدہ کی تجارت اور ترقی کے اعداد و شمار کے مطابق 2 ماہ سے نہر سویز کے ذریعے روزانہ کی آمدورفت میں 39 فیصد اوریہاں سے گزرنے والے کارگو کے وزن میں 45 فیصد کمی آئی ہے۔

چین سے یورپ تک ترسیل کی لاگت بڑھ گئی

اسی طرح بحیرہ احمر میں کشیدگی سے چین سے یورپ تک ترسیل کی لاگت بڑھ گئی ہے، جس سے بین الاقوامی تجارت متاثر ہوئی ہے ۔

پرزہ جات مزید مہنگے ہونے کا امکان

اس صورت حال نے گاڑیوں اور مشینری کی تیاری میں استعمال ہونے والے آلات اور پرزوں کی فراہمی متاثر ہونے کی وجہ سے مچلن، سوزوکی موٹرز، والوو اور ٹیسلا جیسی کمپنیوں کویورپ میں اپنی پیداوار عارضی طور پر روک دینے پر مجبور کر دیا ہے۔

حوثیوں کے حملوں میں شدت آ گئی

دوسری طرف حوثیوں نے متبادل راستے کیپ آف گڈ ہوپ میں بھی بڑے مال بردار بحری جہازوں او ر آئل ٹینکرز پر حملے شروع کر دیے ہیں۔ برطانوی آئل ٹینکر ’مارلن لوانڈا‘ پر حملہ اس کی تازہ ترین مثال ہے۔

بحیرہ احمر میں کشیدگی میں اضافے نے انشورنس کوریج کو بھی متاثر کیا ہے۔ بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق، بڑے بیمہ کنندگان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ بحیرہ احمر کو عبور کرتے وقت امریکی اور برطانوی بحری جہازوں کو انشورنس کوریج سے نکال دیتے ہیں۔

مزید برآں، انڈر رائٹرز جہازوں کو ان ممالک سے دور رہنے کے لیے کہہ رہے ہیں، جس کے نتیجے میں لاجسٹکس اور لاگت کے چیلنجز پیدا ہو رہے ہیں۔کلارکسن سیکیورٹیز نے ایک حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ایشیا میں تعطیلات سے پہلے سامان درآمد کرنے کے لیے کمپنیوں کی طرف سے جلد بازی بحیرہ سپلائی چین کے موجودہ مسائل کو مزید بڑھا سکتی ہے۔

امریکی دھمکیاں بحیرہ احمر کو میدانِ جنگ میں تبدیل کر سکتی ہیں

اس پس منظر میں ایران اورامریکا کے ایک دوسرے کو دھمکی آمیز بیانات بحیرہ احمر کو میدانِ جنگ میں تبدیل کر سکتے ہیں۔

علاقائی جنگ سے بچنا چاہتے ہیں، فریقین

بحیرہ احمر کے بحران سے متاثر ہونے والے تمام فریقوں نے کہا ہے کہ وہ علاقائی جنگ سے بچنا چاہتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ خطرات سے نمٹنے کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالنا چاہتے ہیں۔

اس پس منظر میں رابطوں کی کمی اور سفارت کاری میں شامل ہونے کی خواہش غلط اندازوں اور غیر ارادی نتائج کے امکانات کے بارے میں خدشات کو جنم دے رہی ہے ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp