ٹیسلا نے چین میں فروخت ہونے والی اپنی ماڈل وائی کار کے خودکار ڈرائیونگ ہارڈویئر کو اپ گریڈ کردیا۔
کمپنی مالک ایلون مسک نے کہا کہ کمپنی نے کار کے سسٹم اپ گریڈ کردیا ہے اور اب وہ نئے کیمرے سینسرز اور کمپیوٹر کا ایک سیٹ کار کے خریدار کو مفت فراہم کیا جائے گا۔
ٹیسلا کی طرف سے ماڈل وائی کو اپ گریڈ کرنے کا اقدام آٹو میکر کی جانب سے بڑے پیمانے پر مارکیٹ کی نئی کاروں کی عدم موجودگی میں سامنے آیا ہے کیونکہ اسے چین میں چینی کمپنی بی وائی ڈی کی جانب سے شدید کمپیٹیشن کا سامنا ہے۔ چین ٹیسلا کی اہم ترین مارکیٹوں میں سے ایک ہے۔
چین میں فروخت ہونے والی ماڈل وائی کار پر سیلف ڈرائیونگ ہارڈویئر کو اپ گریڈ کیا گیا کیوں کہ یہ فروخت کو بڑھائے گا اور مقامی کمپنیوں سے مقابلے میں مدد دے گا۔
الیکٹرانک وہیکل بنانے والی امریکی کمپنی ٹیسلا نے چین میں اپنی ماڈل وائی کار سرخ، سرمئی اور چاندی کے رنگ میں بھی لانچ کی ہے۔
ٹیسلا کا ہارڈ ویئر سسٹم سب سے جدید سیٹ ہے جسے خود مختار خصوصیات کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس میں زیادہ طاقتور پروسیسنگ پاور اور بہتر کیمرے ہیں جو کار کو اپنے اردگرد کے ماحول کو سمجھنے کے لیے اہم ہیں تاکہ وہ لوگوں یا دوسری گاڑیوں و دیگر اشیا میں نہ گھس جائے۔
واضح رہے کہ چینی کمپنی بی وائی ڈی نے ٹیسلا کو ’ٹف ٹائم‘ دینا شروع کردیا ہے اور اس نے گزشتہ سال کی چوتھی سہ ماہی میں امریکی کمپنی سے زیادہ الیکٹرک کاریں فروخت کی ہیں۔
علاوہ ازیں ٹیسلا کو دیگر مقامی کارساز کمپنیوں نیو اور زی پینگ کار سے بھی مقابلے کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیں
چینی الیکٹرک گاڑیوں کی فرموں نے سیلف ڈرائیونگ فیچرز اور بہتر بیٹریوں جیسے شعبوں میں ٹیکنالوجی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کمپیٹیشن بڑھانے کی کوشش کی ہے اور ٹیسلا نے تازہ ترین ہارڈویئر اپ گریڈ متعارف کرکے ان کمپنیوں کا توڑ کرنے کی کوشش کی ہے۔
ٹیسلا کے کاروبار کو دباؤ کا سامنا ہے کیوں کہ اس نے گزشتہ سال دنیا بھر میں قیمتوں میں کمی کی تاکہ مانگ میں اضافہ ہوسکے لیکن اس کی وجہ سے کمپنی کا پروفٹ مارجن کم ہوا ہے۔
امریکی کمپنی نے گزشتہ ہفتے بتایا تھا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں سال رواں میں وہ خاصی کم گاڑیاں بنانے پر مجبور ہوسکتی ہے۔