عمران خان مردم شناس نہیں، رہنما پی ٹی آئی شاندانہ گلزار

جمعہ 2 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

’9 مئی کے بعد غداری کا مقدمہ درج کیا گیا، گھر میں توڑ پھوڑ جبکہ گرفتاری کے بعد عمران خان اور تحریک انصاف کو چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔‘ یہ کہنا ہے رہنما پاکستان تحریک انصاف شاندانہ گلزار کا، جو پشاور کے نواحی علاقوں پر مشتمل حلقہ این اے 30 میں اپنی انتخابی مہم میں دن رات مصروف ہیں۔

وی نیوز کے ساتھ خصوصی گفگتو میں شاندانہ گلزار نے عمران خان، پی ٹی آئی کے دور حکومت، پارٹی معاملات اور 9 مئی کے پر تشدد واقعات اور آئندہ عام انتخابات پر گفتگو کی ہے۔

’عمران خان سب کو فرشتہ سمجھتے تھے‘

پی ٹی آئی کی سابق رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار کے نزدیک عمران خان کی سب سے بڑی خامی یہ ہے کہ وہ سب پر بھروسہ کرتے ہیں اور مردم شناس نہیں۔ ’خان صاحب کے سامنے کوئی بھی بات کرتا ہے وہ بھروسہ کرتے ہیں، وہ سب کو فرشتہ سمجھتے ہیں۔‘

شاندانہ گلزار نے مشکل وقت آنے پر پارٹی رہنماؤں کی جانب سے راہیں جدا کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ایسے لوگوں کے بارے میں وہ مسلسل خان کو آگاہ کرتی رہی ہیں لیکن ان کی بات نہیں مانی جاتی تھی، ان کے مطابق پارٹی چھوڑنے والے کبھی خان کے وفادار تھے ہی نہیں۔

شاندانہ گلزار سابق وزیر اعلٰی خیبر پختونخوا محمود خان کے دور حکومت کی کارکردگی سے بھی مطمئن نظر نہیں آئیں۔ اس حوالے سے مختلف سوالات پر انہوں نے تمام تر اصرار کے باوجود براہ راست جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے اتنا ضرور کہا کہ عمران خان جب جیل سے باہر آئیں گے تو سب کو معلوم ہو جائے گا۔ ’خان صاحب خود باہر آنے کے بعد بتائیں گے کہ کون کیا تھا، ذرا انتظار کریں۔‘

گھر میں توڑ پھوڑ کے بعد پی ٹی آئی چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا

شاندانہ گلزار نے بتایا کہ 9 مئی کے بعد ان کے ایک بیان پر ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا گیا اور ان کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے بعد ان کی والدہ کے پر توڑ پھوڑ کی اور ان کی گرفتاری کے لیے گھر والوں کو تنگ کیا گیا۔ ’مجھے گرفتار کرنے کے بعد جیل منتقل کیا گیا اور پی ٹی آئی اور عمران خان کا ساتھ چھوڑنے کا بار بار کہا گیا۔‘

دباؤ ڈالنے والوں کا نام لیے بغیر شاندانہ گلزار نے کہا کہ ’وہ‘ چاہتے تھے کہ خان کا ساتھ چھوڑ دوں، ان پر دباؤ ڈالا گیا اور کہا گیا کہ خان اچھے انسان نہیں اور وہ ملک کے لیے بھی ٹھیک نہیں ہیں۔ ’مجھے کہا گیا کہ اپنی مرضی سے کسی بھی پارٹی میں شمولیت اختیار کرو، سیاست کرو، بس خان کا ساتھ چھوڑ دو، جو میں نے مسترد کیا۔‘

’الیکشن میں کامیابی ہوگی‘

شاندانہ گلزار کا حلقہ این اے 30 پشاور کے ان روایتی علاقوں پر مشتمل ہے، جہاں خواتین کے گھروں سے باہر نکلنے کو روایت کے خلاف سمجھا جاتا ہے، تاہم شاندانہ گلزار کا موقف ہے کہ ان کے حلقے کے ووٹرز ان کی مکمل حمایت کر رہے ہیں۔ ‘ووٹرز خان صاحب کو پسند کرتے ہیں، ان کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس کے خلاف ہیں، اس لیے خان کو ووٹ دے رہے ہیں۔ ‘

شاندانہ گلزار نے دعوی کیا کہ انتخابات صاف شفاف ہونے کی صورت میں ان کی جماعت سب کا صفایا کرے گی، ان کے مطابق پی ٹی آئی کی حریف جماعتوں کے سرگرم کارکن بھی ان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔’خان سے صحت کارڈ ، بی آر ٹی اور دیگر کاموں کے باعث سب خوش ہیں اور ان کے ساتھ جو ہو رہا ہے اس پہ ناراض، اس لیے اپنے امیدوار کے بجائے مجھے ووٹ دیں گے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp