صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے شطرنج کے ذہنی اور تعلیمی فوائد اجاگر کرتے ہوئے اس ضرورت پر زور دیا ہے کہ اس کھیل کو تعلیمی نظام میں شامل کیا جانا چاہیے۔
ایوانِ صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار بین الاقوامی شطرنج فیڈریشن کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے جمعہ کو ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ شطرنج ذہنی تناؤ دور کرنے اور ذہنی صلاحیتیں بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں شطرنج سمیت صحت مند سرگرمیوں کو فروغ دینا چاہیے۔
شطرنج کے کھیل کو پاکستان میں مقامی سطح پر فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں شطرنج کی مقبولیت کے لیے مقابلوں کا انعقاد کیا جانا چاہیے اور شطرنج کی بین الاقوامی تنظیموں اور نجی شعبے کے ساتھ اشتراک کو فروغ دینا ہوگا۔
صدر مملکت نے کہا کہ شطرنج کی سرپرستی اور فروغ کے لیے سرکاری و نجی شعبوں کے مابین تعاون کو فروغ دینا ہوگا اوراس کے مقابلوں کے انعقاد سے کھیل کی حوصلہ افزائی کی جا سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
وفد نے صدر مملکت کو دنیا میں شطرنج کے فروغ میں بین الاقوامی شطرنج فیڈریشن کے کردار بارے آگاہ کیا۔
اراکین وفد نے صدر مملکت کو بتایا کہ پاکستان میں شطرنج سے متعلق سرگرمیوں کو فروغ دینے کے وسیع امکانات موجود ہیں اور پاکستان میں لوگوں کی بڑی تعداد شطرنج کے کھیل کی دلدادہ ہے۔ وفد نے مزید کہا کہ شطرنج کو اسکولوں میں پرائمری سطح پر فروغ دیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ شطرنج کے کھلاڑی شطرنج کے عالمی مقابلوں میں آن لائن بھی حصہ لے سکتے ہیں۔ وفد میں بین الاقوامی شطرنج فیڈریشن کے صدر اور روس کے سابق نائب وزیر اعظم آرکاڈی ڈورکووچ، ایشین شطرنج فیڈریشن کے صدر اور متحدہ عرب امارات کے مرحوم صدر کے بیٹے شیخ سلطان بن خلیفہ النہیان، بین الاقوامی شطرنج فیڈریشن کی منیجنگ ڈائریکٹرڈانا ریزنیز اوزولا، برطانوی شطرنج کے گرینڈ ماسٹر ڈاکٹر نائجل شارٹ، ایشین شطرنج فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل ہشام الطاہر، پاکستان شطرنج فیڈریشن کے سرپرست اعلیٰ جوہر سلیم، بین الاقوامی شطرنج فیڈریشن کے اراکین، ایشین چیس فیڈریشن، پاکستان شطرنج فیڈریشن، اسلام آباد اسکریبل ایسوسی ایشن اور پاکستان اسکریبل ایسوسی ایشن کے اراکین شامل تھے۔