بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں سزا سنانے والے جج محمد بشیر نے ریٹائر منٹ تک رخصت طلب کر لی۔ انہوں نے چھٹیوں کی درخواست دیتے ہوئے لکھا کہ ذہنی دباؤ کی وجہ سے مزید کام نہیں کر سکتا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایک مرتبہ پھر چھٹیوں کی درخواست دیدی، ذرائع کے مطابق ان کو چھٹی مارچ میں اپنی ریٹائرمنٹ تک کے لیے درکار ہے، جج بشیر نے صحت کو وجہ بتاتے ہوئے اپنی ریٹائرمنٹ تک رخصت کی درخواست جمع کرائی ہے۔
مزید پڑھیں
ذرائع نے بتایا کہ جج محمد بشیرکو کام کی نوعیت اور دباؤ کی وجہ سے ہائپر ٹینشن کا سامنا ہے، گزشتہ 10 سے 15 روز کے اندر انہوں نے دوسری مرتبہ رخصت کی درخواست جمع کرائی ہے۔
گزشتہ ہفتے بھی جج محمد بشیر نے چھٹیوں کی درخواست جمع کرائی تھی، لیکن جج محمد بشیر اپنی پہلے والی درخواست سے دستبردار ہوگئے تھے۔
واضح رہے جج محمد بشیر نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں سزا سنائی تھی، جج محمد بشیر بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت بھی کر رہے ہیں۔
یاد رہے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران طبیعت ناساز ہوگئی تھی، طبعیت خراب ہونے پر ان کو جیل اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ بلڈ پریشر شوٹ کرنے کی وجہ سے جج محمد بشیر کی طبعیت ناساز ہوئی تھی۔ طبعیت سنبھلنے پر جج محمد بشیر کو اڈیالہ جیل سے گھر پہنچا دیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ جج محمد بشیر کو طاقت ور جج سمجھا جاتا رہا ہے کیونکہ ان کے کیریئر کے دوران اب تک 6 وزرائے اعظم ان کے سامنے عدالت میں پیش ہوچکے ہیں، جن میں سابق وزیر اعظم نوازشریف، یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، شاہد خاقان عباسی، عمران خان اور شہباز شریف شامل ہیں۔