خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں پولیس اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے کارکنوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 7 افراد زخمی ہو گئے ہیں، تصادم میں پولیس کی 3 گاڑیاں بھی تباہ ہو گئی ہیں۔
مزید پڑھیں
کرک پولیس کا کہنا ہے کہ اتوار کو ضلع کرک میں اس وقت حالات کشیدہ ہو گئے جب ایک ریلی کے دوران پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے مشتعل کارکنوں نے پولیس پر اچانک پتھراؤ شروع کر دیا۔
پولیس نے پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنوں کو روکنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں پاکستان تحریک انصاف کے 3 ورکر جب کہ پولیس کے 4 جوان پی ٹی آئی کارکنوں کے پتھراؤ سے بری طرح زخمی ہو گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے پتھراؤ اور ڈنڈوں سے پولیس کی 3 گاڑیاں بھی تباہ ہو گئی ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق سابق حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) سے تعلق رکھنے والے کارکنوں کی پولیس اہلکاروں کے ساتھ اس وقت جھڑپیں ہوئیں جب انہوں نے ’مقامی انتظامیہ سے اجازت لیے بغیر‘ ایک انتخابی ریلی کا انعقاد کیاجس پر پولیس نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہدایت کے مطابق چھاپہ مارا ۔
پولیس کے مطابق پی ٹی آئی کے کارکنوں نے انتخابی ریلی پر چھاپے کے بعد پولیس کی گاڑیوں پر شدید پتھراؤ کیا جس کے جواب میں پولیس حکام کو پی ٹی آئی کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کا سہارا لینا پڑا۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ اور ہوائی فائرنگ سے پاکستان تحریک انصاف کے 3 افراد زخمی ہوئے۔ ریسکیو ٹیموں نے زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا۔
ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) تخت نصرتی نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے ریلی نکالنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سیاسی کارکنوں کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کے باعث پولیس کی متعدد گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل کراچی کے علاقے 3 تلوار چوک میں بھی اس وقت پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی تھیں جب پولیس کی نفری نے ایک انتخابی ریلی کو آگے بڑھنے سے روک دیا تھا۔
مصروف انٹرچینج پر جمع ہونے والی خواتین سمیت پارٹی کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج، ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس کا استعمال کیا تھا۔
واقعے پر پولیس حکام کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے ضابطہ اخلاق کے مطابق پارٹی نے ریلی کے انعقاد کی اجازت نہیں مانگی تھی۔ اس جھڑپ کے نتیجے میں پی ٹی آئی کے 25 کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔