غزہ پر غاصب صہیونی حکومت کے وحشیانہ حملے ایسے عالم میں چوتھے مہینے میں داخل ہوئے ہیں کہ مقامی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ 9000 اسرائیلی فوجی نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہو چکے ہیں۔
صیہونی میڈیا نے بتایا ہے کہ غزہ کی جنگ میں بڑی تعداد میں اسرائيلی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں، بہت سے اسرائیلی فوجی افسران ہارٹ اٹیک اور برین اسٹروک کا شکار ہوئے اور 9000 صیہونی فوجی نفسیاتی مریض بن چکے ہیں۔
صیہونی اخبار دی یروشلم پوسٹ نے ایک رپورٹ میں نکشاف کیا ہے کہ 9000 اسرائیلی فوجی نفسیاتی اور دماغی امراض کے ڈاکٹروں سے معائنے کی درخواست دے چکے ہیں جبکہ اس کے ایک چوتھائی فوجی غزہ سے واپس نہیں لوٹے۔
مزید پڑھیں
اخبار کے مطابق غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹے، اسرائيلی فوج کے لیے بہت سخت تھے اور اس مدت میں غزہ کے مختلف محاذوں پر لڑائی میں 103 اسرائیلی فوجی زخمی ہوئے۔ صیہونی حکومت کے عبرانی زبان کے چینل 12 نے بھی اعلان کیا کہ گیواتی بریگیڈ کا ایک اسرائيلی فوجی ہارٹ اٹیک سے ہلاک ہوگیا۔ اس کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ اس کی صحت ٹھیک تھی لیکن جنگ کی سختی برداشت نہ کرسکا۔
صیہونی میڈیا کا کہنا ہے کہ جنگِ غزہ میں اسرائیلی فوج میدان جنگ میں حماس کے مقابلے میں اپنی شکستوں کے اندراج کے ساتھ صرف اپنے دستوں اور زخمی فوجیوں کو غزہ سے نکال لانے میں کامیاب ہوئی ہے۔ تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق اس جنگ میں تل ابیب کے 500 فوجی ہلاک اور 20 ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی اخبار یدیعوت احارونوت نے کہا ہے کہ غزہ پر حملوں کو قریباً 4 مہینے پورے ہو رہے ہیں تاہم اب تک صہیونی فورسز اپنے اہداف کے حصول ٰمیں بری طرح ناکام ہوئی ہیں اسی وجہ سے مبصرین کے مطابق صہیونی فوجی غزہ کی جنگ میں شرکت کرنے سے گریز کررہے ہیں۔
اخبار نے سابق اسرائیلی ریزرو فورسز کے سربراہ اسحاق بریک کے حوالے لکھا ہے کہ صہیونی فوج بیک وقت 2 محاذوں پر لڑنے کی صلاحیت نہیں رکھتی ہے جب کہ ایک محاذ پر بھی اپنے اہداف کے حصول میں بری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے چنانچہ حماس پہلے کی طرح پوری طاقت کے ساتھ فعال ہے۔
اخبار نے اسرائیلی فوجیوں کی نفسیاتی بیماریوں کے حوالے کہا ہے ایک فوجی نے غزہ سے واپسی کے ڈراؤنا خواب دیکھا اور نیند سے بیدار ہوتے ہیں اپنے ساتھیوں پر فائرنگ کردی۔