گلگت بلتستان میں تعلیم اور زراعت کے علاوہ تعمیرات اور ماہی پروری کے محکموں میں ایسی تمام فیسوں اور ٹیکسوں کے نفاذ کو معطل کردیا گیا ہے جو فنانس ایکٹ 2023 کے ذریعے پہلی مرتبہ متعارف کروائے گئے تھے۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سیکریٹریٹ سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق، حکومت نے یہ فیصلہ عوام پر بوجھ کم کرنے اور انہیں سہولیات دینے کے تناظر میں کیا ہے۔
نوٹیفیکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ گلگت بلتستان کابینہ اور اسمبلی سے حتمی منظوری اور نئی ترامیم ہونے تک فنانس ایکٹ 2023 معطل رہے گا، اس دوران جن سرکاری محکموں کو شکایات یا تحفظات ہوں تو وہ کابینہ میں تحریری رپورٹ جمع کرواسکتے ہیں۔
Related Posts
واضح رہے کہ علاقائی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے مشترکہ پلیٹ فارم ’عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان‘ کے 15 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ میں دوسرے نمبر پر فنانس ایکٹ کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا اور حکومت کو تجویز دی گئی تھی کہ گلگت بلتستان کے ڈومیسائل ہولڈرز کو ٹیکس سے استثنیٰ قرار دیا جائے۔
اس سے قبل، عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاج اور دھرنے کی وجہ سے حکومت گندم کی نئی قیمت کے فیصلے کو بھی واپس لے چکی ہے۔ دوسری جانب، عوامی ایکشن کمیٹی نے بدلتی صورتحال پر کوآرڈنیشن کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں اس کے علاوہ دیگر امور کو بھی زیر غور لایا جائے گا۔