الیکشن میں پہلی بار باڈی کیم کا استعمال، پختونخوا پولیس نے یہ اہم فیصلہ کیوں کیا؟

منگل 6 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر خیبر پختونخوا پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے الیکشن کو پُرامن بنانے کے لیے سیکیورٹی پلان تشکیل دے دیا ہے۔ اس پلان کے مطابق پولیس اہلکاروں کو پہلی بار باڈی کیم فراہم کیے جائیں گے تاکہ براہ راست نگرانی ممکن ہوگی۔

خیبر پختونخوا میں گزشتہ چند ماہ سے دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 2 روز قبل، ڈیرہ اسمٰعیل خان میں دہشتگردی کا بڑا واقعہ پیش آیا جہاں دہشتگردوں نے تھانے پر حملہ کرکے 10 پولیس جوانوں کو شہید اور 6 کو زخمی کر دیا تھا۔ دہشتگردی کے واقعات میں اضافے سے جہاں پولیس حکام پریشان، وہیں پرامن انتخابات کے انعقاد پر سوالات بھی اٹھنے لگے ہیں۔

باڈی کیم کی مدد سے نگرانی

خیبر پختونخوا پولیس نے اپنے سیکیورٹی پلان کے تحت کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے ’سیف الیکشن ایپ‘ کے نام سے ایک موبائل ایپ کا اجرا بھی کر دیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق ایپ کی مدد سے الیکشن کے دوران سیکیورٹی کو مؤثر بنانے میں مدد ملے گی۔

پولیس حکام نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس ایپ کی مدد سے صرف ایک کلک کے ذریعے پولنگ اسٹیشن پر سیکیورٹی سے متعلق معلومات حاصل کی جا سکیں گی اور وہاں کی براہ راست نگرانی بھی کی جا سکے گی۔ انھوں نے بتایا کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ الیکشن ڈیوٹی پر تعینات اہلکاروں کو باڈی کیم سے لیس کیا جا رہا ہے۔

باڈی کیم والے اہلکاروں کی حساس مقامات پر تعیناتی

پولیس حکام نے بتایا کہ صوبے میں ایسے مقامات یا علاقوں کی نشاندہی ہوئی ہے جو سیکیورٹی کے لحاظ سے حساس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں 137 حساس ترین ہاٹ اسپاٹس پر پولیس اہلکارباڈی کیم استعمال کریں گے جبکہ موبائل ایپ کی رسائی پولیس افسران سمیت متعلقہ ڈی ایس پی رینک کے افسر کو دی گئی ہے جو پولنگ اسٹیشن سے براہ راست سی پی او، ڈی پی او اور آر پی او آفس میں انتخابات مانیٹرنگ کرنے والے عملے سے رابطہ کر سکے گا۔ مذکورہ ایپ کے ذریعے سینٹرل پولیس آفس سے بھی براہ راست مکمل نگرانی اور کسی بھی ناگہانی صورت حال میں فوری طور پر مدد فراہم کی جاسکے گی۔

پولیس حکام کے مطابق باڈی کیمروں کی مدد سے پولیس اہلکاروں کی بھی نگرانی ہو گی اور وہ الیکشن پر اثر انداز ہونے کی کوشش بھی نہیں کر سکیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ باڈی کیم لگائے اہلکار جہاں بھی جائیں گے، ان کی لوکیشن کا پتہ لگایا جا سکے گا اور ان کی نقل و حرکت پر بھی نظر رکھی جائے گی۔ جبکہ ان کیمروں کی مدد سے حساس مقامات پر کسی ناخوشگوار واقعہ کی ریکارڈنگ بھی دستیاب ہوگی جو بعد میں تفتیش میں مددگار ثابت ہوگی۔

ایک لاکھ 12 ہزار سے زیادہ اہلکاروں کی تعنیاتی

پولیس کے مطابق 8 فروری کے دن ایک لاکھ 12 سے زیادہ پولیس اہلکار سیکیورٹی پر تعینات ہوں گے، پولنگ اسٹیشنز کو سیکیورٹی سے متعلقہ نارمل، حساس اور حساس ترین کی کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ حساس ترین پولنگ اسٹیشن پر 10 سے زیادہ اہلکار تعینات دیں گے۔ علاوہ ازیں، ان پولنگ اسٹیشنز میں سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں جن کی مدد سے بھی براہ راست نگرانی ممکن ہوگی۔ حساس ترین اسٹیشنز پر باڈی کیم والے اہلکار بھی تعینات ہوں گے۔

پولیس حکام نے مزید بتایا کہ حساس پولنگ اسٹیشنز پر 7 سے زیادہ اہلکار تعینات ہوں گے۔ ان پولنگ اسٹیشنز میں بھی سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ حساس اور حساس ترین پولنگ اسٹیشنز پر پولیس کے علاوہ دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی تعینات ہوں گے۔ نارمل قرار دیے گئے پولنگ اسٹیشنز میں 5 سے زیادہ اہلکار تعینات ہوں گے۔

پولنگ اسٹیشنز کے علاوہ تمام اضلاع میں پولیس کی ٹیمیں گشت بھی کریں گی اور شہروں میں بیشتر داخلی اور خارجی راستوں پر کڑی نگرانی کی جائے گی۔

15 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز

الیکشن کمشنر خیبر پختونخوا شمشاد خان نے آج الیکشن کی تیاریوں کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ میں بتایا کہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے لیے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور صوبہ بھر میں 15 ہزار 696 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔ ان میں سے 4178 پولنگ اسٹیشنز انہتائی حساس اور 5925 پولنگ اسٹیشنز حساس قرار دیے گئے ہیں۔ حساس اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز میں پولیس اور فوج بھی تعینات ہو گی۔

انھوں نے بتایا کہ پولنگ عملے میں شامل ایک لاکھ 81 ہزار سے زیادہ افراد کی تعیناتی اور تربیت کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔ صوبہ میں قومی اسمبلی کی 45 نشستوں کے لیے 713 امیدوار جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر 1814 امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے لیے 4 کروڑ 54 لاکھ 40 ہزار بیلٹ پیپرز پرنٹ کیے گئے ہیں۔

2 کروڑ 19 لاکھ سے زائد ووٹرز

صوبائی الیکشن کمشنر شمشاد خان نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں مجموعی طور پر 2 کروڑ 19 لاکھ 28 ہزار رجسٹرڈ ووٹر ہیں جن میں مرد ووٹرز کی تعداد ایک کروڑ 19 لاکھ 44 ہزار 383 جبکہ جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 99 لاکھ 83 ہزار 737 ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp