7 فروری 2024 آذربائیجان میں صدارتی انتخابات کے انعقاد کا دن ہے۔ آج آذربائیجان کی سیاسی تاریخ میں پہلی بار ملک بھر کے چپے چپے میں الیکشن ہوں گے۔ یہ انتخابات آذربائیجان کی خود مختاری کی مکمل بحالی اور ایک نئے دور کے آغاز کی نشاندہی کرتے ہیں۔
آذربائیجان کے صدارتی انتخابات 30 سال سے زیر قبضہ علاقوں کی آزادی اور خودمختاری کی مکمل بحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہے، الہام علییو کے دوبارہ صدر منتخب ہونے کی بنیادی وجوہات میں لوگوں کی سماجی اور اقتصادی بہبود میں بہتری آنا ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیں
2022-2023 میں آذربائیجان کی جی ڈی پی 7.3 بلین ڈالر سے بڑھ کر 78.7 بلین ڈالر ہوئی جبکہ ریاستی بجٹ کے اخراجات 1.2 بلین منات سے بڑھ کر 36.6 بلین منات ہو گئے۔ سٹریٹجک کرنسی کے ذخائر 1.4 بلین ڈالر سے بڑھ کر 66.1 بلین ڈالر ہو گئے تھے۔
ملک میں اوسط ماہانہ تنخواہ 77.4 منات سے بڑھ کر 839.4 منات جبکہ غربت کی سطح 44.7 فیصد سے کم ہوکر 5.5 فیصد ہوگئی تھی۔ قریباً 30 برس بعد آرمینیائی قبضے سے آذربائیجانی علاقوں کو آزادی ملی، جس کے نتیجے میں آذربائیجان نے اپنی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کو بحال کیا۔
قریباً 10 لاکھ سابق بے گھر آذربائیجانی اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں، یہی نہیں آذربائیجان نے بین الاقوامی تقریبات کی میزبانی بھی کی جیسا کہ فارمولہ 1، اسلامی یکجہتی گیمز اور COP-29 وغیرہ شامل ہیں۔ دنیا بھر میں آذربائیجان کی ساکھ میں اضافے میں غیر وابستہ تحریک کی چیئرمین شپ، آذربائیجان کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے لیے بطور غیر مستقل رکن انتخاب بڑی مثال ہے۔
پوری دُنیا کی طرح پاکستان کی نظریں بھی آذربائیجان کے صدارتی انتخابات پر ہیں، پاکستانی عوام نے آذربائیجان کو صدارتی انتخابات کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔ آذربائیجان ایک جمہوری ملک ہے جس کا بین الاقوامی میڈیا بھی معترف ہے۔