عام انتخابات: اسلام آباد میں سیکیورٹی ہائی الرٹ، عوام کے لیے اہم ہدایات جاری

بدھ 7 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد پولیس نے عام انتخابات سے قبل وفاقی دارالحکومت میں سیکیورٹی تیسری حد تک الرٹ کر دی ہے۔

ترجمان اسلام آباد پولیس نے بتایا ہے کہ پولنگ اسٹیشنز میں داخل ہونے والے تمام افراد کو مکمل پڑتال کے بعد داخل ہونے دیا جائے گا۔ اگر کوئی پولیس یا کسی بھی دوسرے ادارے کے علامتی لباس میں ہوگا تو اسے بھی تلاشی کے عمل سے گزرنا پڑے گا۔

ترجمان کے مطابق اسلام آباد پولیس کے 2 ہزار سے زیادہ افراد سرکاری اور غیر سرکار ی گاڑیوں میں گشت کریں گے جن کی شناخت کے لیے ان کی گاڑیوں پر پاکستان کے جھنڈے آویزاں کیے گئے ہیں۔

اسلام آباد پولیس اور دیگر اداروں کی گاڑیوں پر بھی پاکستان کے جھنڈے آویزاں کیے گئے ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ ٹریفک کے بہاؤ میں ایمبولینس، آگ بجھانے والی گاڑیاں اور دیگر ایمرجنسی سروسز کی گاڑیوں کو ترجیح دی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ لوگ سفر کرتے ہوئے سخت پڑتال کے عمل کی وجہ سے اضافی وقت رکھ کر گھر سے نکلیں اور اسلام آباد پولیس کے ڈیوٹی پر تعینات اہلکاروں سے تعاون کریں۔

ترجمان نے بتایا کہ شہری کسی بھی ایمرجنسی کے متعلق پکار 15 یا آئی سی ٹی 15 ایپ پر اطلاع دیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟