ملک بھر میں عام انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی اور غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ نتائج میں تاخیر کے باعث امیدوار غیر یقینی کی کیفیت کا شکار ہیں۔
الیکشن 2024 کے لیے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے پورے ملک میں شروع ہوا جو بغیر کسی تعطل کے شام 5 بجے تک جاری رہا۔
ملک کے مختلف علاقوں میں سیاسی کارکنوں کے درمیان لڑائی جگھڑوں کے واقعات بھی سامنے آئے اور اس دوران کئی کارکنان زخمی بھی ہوگئے۔ اس کے علاوہ انتخابات کے موقع پر دہشتگردی کے واقعات میں 7 سیکیورٹی اہلکار اور ایک سیاسی کارکن کی بھی موت واقع ہوئی۔
مزید پڑھیں
موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بند رہیں
اس کے علاوہ ملک بھر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ کی سروسز بند رہیں، دن کو موبائل فون سروسز کی بندش کے باعث ووٹرز کو اپنا پولنگ اسٹیشن جاننے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
سیکیورٹی کے سخت انتظامات
عام انتخابات کے روز ملک بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، انتہائی حساس، حساس اور نارمل پولنگ اسٹیشنز پر طے کیے گئے اصول کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی کی گئی تھی۔
ملک بھر سے وی نیوز کو نتائج موصول ہونے کا سلسلہ جاری
وی نیوز کو ملک بھر سے نتائج موصول ہونے کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے اب خیبرپختونخوا اسمبلی کے 11 حلقوں کے غیرسرکاری و غیر حتمی نتائج کا اعلان کیا گیا ہے۔
اب تک سامنے آنے والے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی نے قومی اسمبلی کی 2 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 3 امیدوار بھی کامیاب ہوئے ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 3 سوات کے غیرحتمی غیر سرکاری نتائج سامنے آگئے ہیں، جس کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سلیم رحمان 81 ہزار 411 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے ہیں۔
ان کے مدمقابل پاکستان مسلم لیگ ن کے واجد علی خان نے 27 ہزار 861 ووٹ حاصل کیے ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 13 بٹ گرام کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار محمد نواز خان 24 ہزار 686 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں۔
یہاں سے ان کے مدمقابل پاکستان راہِ حق پارٹی کے عطا محمد نے 18 ہزار 130 ووٹ حاصل کیے ہیں اور دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 30 پشاور کے تمام 267 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ امیدوار شاندانہ گلزار نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔
شاندانہ گلزار نے 78 ہزار 971 ووٹ حاصل کیے ہیں جبکہ ان کے مدمقابل ناصر خان 20 ہزار 950 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ این اے 202 خیرپور ایک سے پاکستان پیپلزپارٹی کی امیدوار نفیسہ شاہ بھی جیت گئی ہیں۔
این اے 202 کے تمام 305 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج میں نفیسہ شاہ نے ایک لاکھ 21 ہزار 756 ووٹ حاصل کیے ہیں۔
ان کے مدمقابل گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے امیدوار غوث علی شاہ 26 ہزار 745 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 217 ٹنڈواللہ یار کے تمام 331 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج سامنے آگئے ہیں، جس کے مطابق پیپلزپارٹی کے ذوالفقار بچانی ایک لاکھ 15 ہزر ووٹ لے کر جیت گئے ہیں۔
ان کے مدمقابل گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی راحیلہ مگسی نے 69 ہزار 900 ووٹ حاصل کیے ہیں اور دوسرے نمبر پر رہی ہیں۔
شہباز شریف لاہور سے جیت گئے
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے لاہور سے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی نشستیں جیت لی ہیں۔
شہباز شریف نے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 123 سے 63 ہزار 953 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی ہے، جبکہ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار افضال عظیم پاہٹ 48 ہزار 486 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
شہباز شریف نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 158 سے بھی کامیابی حاصل کی ہے، اور غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق انہوں نے 38 ہزار 642 ووٹ حاصل کیے ہیں۔
صوبائی نشست پر شہباز شریف کے مدمقابل چوہدری یوسف علی نے 23 ہزار 847 ووٹ لیے اور دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے ایک چترال سے طلحہ محمود آگے
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 1 چترال کے 312 پولنگ اسٹیشنز میں سے 66 کے غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج سامنے آگئے ہیں، جس کے مطابق جمعیت علما اسلام کے امیدوار طلحہ محمود 15 ہزار 344 ووٹ لے کر آگے ہیں۔
ان کے مدمقابلہ آزاد امیدوار عبداللطیف نے 12 ہزار 831 ووٹ حاصل کیے ہیں اور وہ دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
نواز شریف مانسہرہ اور لاہور دونوں حلقوں میں پیچھے
پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف لاہور سے قومی اسمبلی کی نشست پر مدمقابل امیدوار یاسمین راشد سے پیچھے ہیں جبکہ مانسہرہ میں آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری ہے، کبھی نواز شریف اور کبھی آزاد امیدوار کو سبقت حاصل ہو جاتی ہے۔
این اے 130 لاہور 14 میں اب تک 25 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں، ان غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار یاسمین راشد 27 ہزار 726 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں جبکہ نواز شریف نے 20 ہزار 100 ووٹ حاصل کیے ہیں اور دوسرے نمبر پر ہیں۔
مانسہرہ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 15 کے اب تک کے نتائج کے مطابق آزاد امیدوار شہزادہ محمد گشتاسپ نے 39 ہزار 540 ووٹ حاصل کر کے پہلے نمبر پر ہیں، جبکہ ان کے مدمقابل قائد ن لیگ نواز شریف نے 30 ہزار 312 ووٹ حاصل کیے ہیں، اب تک اس حلقے کے 38 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں۔
حلقہ این اے 71 سیالکوٹ 2 کے اب تک کے غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار خواجہ آصف 16 ہزار 145 ووٹ لےکر پہلے نمبر پر ہیں۔
ان کے مدمقابل تحریک انصاف کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار ریحانہ امتیاز ڈار نے 11 ہزار 311 ووٹ حاصل کیے ہیں اور وہ دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 114 کے اب تک 37 فیصد نتائج سامنے آ چکے ہیں، ان غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار رانا تنویر حسین 40 ہزار 345 ووٹ لے کر آگے ہیں، جبکہ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار ارشد محمود منڈا 28 ہزار 250 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
این اے 115 شیخوپورہ سے آزاد امیدوار خرم شہزاد ورک ایک لاکھ 5 ہزار 507 ووٹ لے کر آگے ہیں، جبکہ ان کے مدمقابل پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار میاں جاوید لطیف کو اب تک 71 ہزار 919 ووٹ ملے ہیں اور وہ دوسرے نمبر پر ہیں۔
الیکشن کمیشن کا خیبر پختونخوا کے 11 حلقوں کے غیر حتمی نتائج کا اعلان
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے 11 حلقوں کے غیر حتمی نتائج کا اعلان کردیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پولنگ ختم ہونے کے 9 گھنٹے 50 منٹ گزر جانے کے بعد اسپیشل سیکریٹری الیکشن کمیشن ظفر اقبال نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خیبر پتخونخوا کے صرف 2 حلقوں کا اعلان کیا تاہم بعد میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹ پر خیبر پختونخوا کے مزید 9 حلقوں کے انتخابی نتائج کا سرکاری طور پر اعلان کر دیا گیا ہے۔
کے پی کے 76 سے آزاد امیدوار سمیع اللہ کامیاب
اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن ظفر اقبال نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ انٹرنیٹ کی بندش کے باعث نتائج بنانے میں مشکلات آ رہی ہیں تاہم الیکشن کمیشن کو جن 4 حلقوں سے باقاعدہ نتائج موصول ہوئے ہیں ان کے مطابق پی کے 76 پشاور 5 سے آزاد امیدوار سمیع اللہ خان نے 18 ہزار 888 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی ہے۔ یہاں سے خوشدل خان 12 ہزار 986 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
کے پی کے 4 سوات 2 سے علی شاہ کامیاب
الیکشن کمیشن کے مطابق خیبر پختونخوا پی کے 4 سوات 2 سے بھی آزاد اُمیدوار علی شاہ 30,022 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ہیں جب کہ دوسرے نمبر پاکستان مسلم لیگ ن کے سردار خان رہے انہوں نے 12,514 ووٹ حاصل کیے۔
کے پی کے 6 سوات 4 سے آزاد امیدوار فضل حکیم یوسفزئی کامیاب
اسپیشل سیکریٹری نے بتایا کہ دوسرا موصول ہونے والا نتیجہ بھی خیبر پختونخوا کے حلقہ پی کے6 سوات 4 کا ہے، جہاں سے فضل حکیم یوسفزئی نے 25 ہزار 330 ووٹ لےکر کامیابی حاصل کی جب کہ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے افتخاراحمد 19 ہزار 422 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں ۔ انہوں نے صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جیسے جیسے الیکشن کمیشن کو نتائج موصول ہوں گے میڈیا کو جاری کردیے جائیں گے۔
حلقہ کے پی کے 7 سوات 5 سے آزاد اُمیدوار امجد علی کامیاب
اسی طرح خیبر پختونخوا کے حلقہ کے پی کے۔ ٓ7 سوات۔ 5 سے آزاد اُمیدوار امجد علی 25,129 ووٹ لے کر پہلے نمبر جب کہ پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرینز کے حبیب علی شاہ 13,917 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
کے پی کے 77 پشاور 6 سے آزاد امیدوار شیر علی آفریدی کامیاب
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے ویب سائٹ پر جاری کیے گئے سرکاری نتائج کے مطابق خیبر پختونخوا پی کے 77 پشاور 6 سے آزاد امیدوار شیر علی آفریدی 30,544 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ہیں جب کہ دوسرے نمبر پر تحریک لبیک پاکستان کے دالدار خان رہے، انہوں نے 2,090 ووٹ حاصل کیے ہیں۔
کے پی کے 25 بونیر 1 سے آزاد امیدوار ریاض خان
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری حتمی سرکاری نئائج کے مطابق خیبر پختونخوا کے حلقہ کے پی کے 25 بونیر۔1 سے آزاد امیدوار ریاض خان نے 28,490 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جب کہ جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے فضل غفور 12, 702 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
کے پی کے 26 بونیر 2 سے آزاد امیدوارسید فخر جہان
خیبر پختونخوا پی کے 26 بونیر۔2 سے بھی الیکشن کمیشن کے سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوارسید فخر جہان نے 26,782 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی ہے جب کہ جماعت اسلامی کے ناصر علی 15,216 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی کے 34 بٹگرام 1 سے آزاد امید وار زبیر خان کامیاب
اسی طرح خیبر پختونخوا کے حلقہ پی کے 34 بٹگرام۔1 سے سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امید وار زبیر خان 13,501 ووٹ لے کرکامیاب قرار پائے ہیں جبکہ تحریک انقلاب پولیٹیکل موومنٹ کے محمد نعیم خان 11,315 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔
کے پی کے 45 ایبٹ آباد 4 سے آزاد امیدوار مشتاق احمد غنی
اسی طرح حلقہ کے پی کے۔45 ایبٹ آباد 4 سے سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار مشتاق احمد غنی 50,143 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ہیں جب کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد ارشد 27,498 ووٹ لے کردوسرے نمبرپر رہے ہیں۔
حلقہ کے پی کے 3 سوات 1 سے آزاد امیدوار شرافت علی کامیاب
خیبرپختونخوا کے حلقہ کے پی کے۔3 سوات۔1 سے سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار شرافت علی 25,170 ووٹ لے کر پہلے جب کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے جہانگیر 11,774 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
حلقہ کے پی کے 65 چار سدہ 4 سے آزاد امیدوارفضل شکور خان کامیاب
اسی طرح خیبر پختونخوا کے حلقہ کے پی کے۔65 چار سدہ۔4 سے بھی آزاد امیدوارفضل شکور خان 43,103 ووٹ لے کر پہلے جب کہ جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے محمد احمد خان 18,266 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے۔
سعد رفیق اور لطیف کھوسہ میں کانٹے کا مقابلہ
لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے اب تک 28 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں، ان غیرحتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار لطیف کھوسہ 29 ہزار 768 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں، جبکہ ان کے مدمقابل پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار سعد رفیق 18 ہزار 536 ووٹ حاصل کیے ہیں اور وہ دوسرے نمبر پر ہیں۔
سلمان اکرم راجا عون چوہدری سے آگے
لاہور سے قومی اسمبلی کے انتہائی اہم حلقہ این اے 128 سے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار سلمان اکرام راجا 2 ہزار 838 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں، جبکہ ان کے مدمقابل استحکام پاکستان پارٹی کے امیدوار عون چوہدری 870 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں، اب تک یہاں سے کل 2 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں۔
سربراہ ٹی ایل پی سعد رضوی آگے
تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ حافظ سعد رضوی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 50 اٹک 2 میں مدمقابل امیدوار سے آگے ہیں۔
این اے 50 اٹک کے اب تک کے غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار سعد رضوی نے 7 ہزار 286 ووٹ حاصل کیے ہیں اور وہ آگے ہیں جبکہ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار ایمان وسیم 4 ہزار 747 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
آصف علی زرداری پہلے نمبر پر موجود
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 207 سے سابق صدر مملکت آصف علی زرداری ایک لاکھ 16 ہزار 561 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں جبکہ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار شیر محمد رند بلوچ کو اب تک 39 ہزار 74 ووٹ ملے ہیں۔ اس حلقے کے اب تک 78 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں۔
پشین این اے 265 سے مولانا فضل الرحمان کی لیڈ
جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان قومی اسمبلی کی 2 نشستوں این اے 44 اور این اے 265 پشین سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
قومی اسمبلی کی نشست این اے 265 کے اب تک کل 29 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں، ان غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق مولانا فضل الرحمان 15 ہزار 127 ووٹ لے کر آگے ہیں۔
ان کے مدمقابل محمد خوشحال خان کاکڑ نے 4 ہزار 119 ووٹ حاصل کیے ہیں اور وہ دوسرے نمبر پر ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 44 ڈیرہ اسماعیل خان کے اب تک کے غیرحتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار علی امین گنڈاپور 60 ہزار 157 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں۔
جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اب تک 37 ہزار 125 ووٹ حاصل کیے ہیں اور وہ دوسرے نمبر پر ہیں۔
سراج الحق آزاد امیدوار سے پیچھے
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 6 لوئر دیر سے 43 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں جس کے مطابق آزاد امیدوار محمد بشیر خان 28 ہزار 377 ووٹ لے کر آگے ہیں۔
ان کے مدمقابل جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے 18 ہزار 270 ووٹ حاصل کیے ہیں اور وہ دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
حلقہ این اے 41 لکی مروت کے 409 پولنگ اسٹیشنز میں سے اب تک 24 کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج سامنے آئے ہیں جن کے مطابق آزاد امیدوار سلیم سیف اللہ خان نے 7 ہزار 799 ووٹ حاصل کیے ہیں اور پہلے نمبر پر موجود ہیں۔
ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار شیر افضل مروت 5 ہزار 323 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 2 سے آزاد امیدوار امجد علی خان 49 ہزار 760 ووٹ لےکر پہلے نمبر پر ہیں، جبکہ ان کے مدمقابل پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار امیر مقام نے 30 ہزار 860 ووٹ حاصل کیے ہیں اور وہ دوسرے نمبر پر ہیں، یہاں سے 63 فیصد نتائج سامنے آ چکے ہیں۔
یوسف رضا گیلانی آگے
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 148 کے اب تک 10 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں، ان غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار یوسف رضا گیلانی 4 ہزار 250 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں، جبکہ ان کے مدمقابل تیمور الطاف ملک 3 ہزار 640 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
زین قریشی ن لیگی امیدوار سے آگے
اس کے علاوہ حلقہ این اے 150 ملتان 3 کے اب تک 10 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں، ان نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار زین قریشی 17 ہزار 585 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ ن لیگ کے امیدوار جاوید اختر 16 ہزار 245 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔ دونوں میں کانٹے دار مقابلہ ہے۔
این اے 151 ملتان 4 کے بھی اب تک 54 فیصد نتائج سامنے آ چکے ہیں، ان نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار مہربانو قریشی 55 ہزار 691 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں۔
ان کے مدمقابل مسلم لیگ ن کے امیدوار عبدالغفار 41 ہزار 618 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
شہباز شریف لاہور سے جیت گئے، قصور سے آگے
شہباز شریف نے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 123 سے 63 ہزار 953 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی ہے، جبکہ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار افضال عظیم پاہٹ 48 ہزار 486 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 132 قصور 2 میں شہباز شریف 53 ہزار 896 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر موجود ہیں جبکہ آزاد امیدوار سردار محمد حسین ڈوگر 33 ہزار 920 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
اس کے علاوہ صدر پاکستان مسلم لیگ ن شہباز شریف نے لاہور سے صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 158 سے بھی جیت اپنے نام کر لی ہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 111 کے اب تک 41 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں جس کے مطابق آزاد امیدوار محمد ارشد ساہی 42 ہزار 594 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں۔ جبکہ ان کے مدمقابل پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار چوہدری برجیس طاہر نے 33 ہزار 302 ووٹ حاصل کیے ہیں اور وہ دوسرے نمبر پر ہیں۔
مریم نواز نے آزاد امیدوار کو پیچھے چھوڑ دیا
پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز این اے 119 کے 338 پولنگ اسٹیشنز میں سے 2 کے نتائج کے مطابق 736 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں۔
ان کے مدمقابل آزاد امیدوار شہزاد فاروق نے 308 ووٹ حاصل کیے ہیں اور ان کا دوسرا نمبر ہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 لاہور کے کل 229 پولنگ اسٹیشنز میں سے 11 کے غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج سامنے آگئے ہیں جن کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار سردار ایاز صادق 6 ہزار 399 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں۔
سردار ایاز صادق کے مدمقابل آزاد امیدوار عثمان حمزہ اعوان نے اب تک 2 ہزار 585 ووٹ حاصل کیے ہیں اور وہ دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 108 کے اب تک 4 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں جس کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار فیصل صالح حیات 7 ہزار 899 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں جبکہ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار محمد محبوب سلطان 5 ہزار 788 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
جہانگیر ترین لودھراں میں صدیق بلوچ سے پیچھے
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 155 لودھراں 2 کے اب تک کے نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار صدیق بلوچ 56 ہزار 808 لےکر پہلے نمبر پر ہیں۔
ان کے مدمقابل استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے سربراہ جہانگیر ترین 25 ہزار 824 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
بلاول بھٹو تینوں حلقوں میں مدمقابل امیدواروں سے آگے
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 127 میں 337 پولنگ اسٹیشنز میں سے 2 کے غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو 1386 ووٹ لے کر آگے ہیں۔
یہاں سے مسلم لیگ ن کے امیدوار عطااللہ تارڑ کا دوسرا نمبر ہے اور انہوں نے 612 ووٹ حاصل کیے ہیں۔
دوسری جانب چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو این اے 196 قمبرشہداد کوٹ میں اپنے مدمقابل جے یو آئی امیدوار سے آگے ہیں۔
اب تک اس حلقے کے 37 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں جن کے مطابق بلاول بھٹو 48 ہزار 251 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر موجود ہیں۔
ان کے مدمقابل جمعیت علما اسلام کے امیدوار ناصر محمود نے 18 ہزار 700 ووٹ حاصل کیے ہیں اور وہ دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
لاڑکانہ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 194 میں بھی پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری 46 ہزار 131 ووٹ لے کر آگے ہیں، جبکہ ان کے مدمقابل جمعیت علما اسلام (ف) کے امیدوار راشد محمود سومرو 14 ہزار 216 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں، اب تک اس حلقے کے 46 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں۔
آزاد امیدوار نے خرم دستگیر کو پیچھے چھوڑ دیا
این اے 78 سے اب تک سامنے آنے والے نتائج کے مطابق آزاد امیدوار محمد مبین عارف 32 ہزار 860 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں۔
یہاں سے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے 28 ہزار 785 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر مقابلہ کر رہے ہیں، اب تک یہاں سے 32 فیصد نتیجہ سامنے آیا ہے۔
چوہدری سالک قیصرہ الٰہی سے آگے
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 64 گجرات 3 کے 358 پولنگ اسٹیشنز میں سے 30 کے نتائج آ گئے ہیں جس کے مطابق چوہدری سالک نے اب تک 9 ہزار 492 ووٹ حاصل کیے ہیں اور پہلے نمبر پر ہیں۔
ان کے مدمقابلہ پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی 7 ہزار 559 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
این اے 10 میں بیرسٹر گوہر نے جماعت اسلامی کے امیدوار کو پیچھے چھوڑ دیا
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 10 بونیر کے اب تک کے غیرحتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے امیدوار بیرسٹر گوہر علی 60 ہزار 65 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں۔
ان کے مدمقابل جماعت اسلامی کے امیدوار بخت جہان خان 16 ہزار 270 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔ اب تک اس حلقے سے 54 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں۔
این اے 76 میں احسن اقبال کو برتری
نارووال سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 76 میں اب تک آنے والے نتائج کے مطابق ن لیگ کے امیدوار احسن اقبال نے 45 ہزار 231 ووٹ حاصل کیے ہیں اور پہلے نمبر پر ہیں۔
یہاں سے آزاد امیدوار جاوید صفدر 30 ہزار 657 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 میں مسلم لیگ ن سے منحرف ہونے والے آزاد امیدوار دانیال عزیز 27 ہزار 789 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں جبکہ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار ڈاکٹر طاہر علی جاوید نے 15 ہزار 609 ووٹ حاصل کیے ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 100 سے اب تک سامنے آنے والے نتائج کے مطابق آزاد امیدوار ڈاکٹر نثار جٹ 25 ہزار 712 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں۔
ان کے مدمقابل پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار راناثنااللہ نے 18 ہزار 368 ووٹ حاصل کیے ہیں اور وہ دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 118 کے اب تک 5 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں، ان غیرحتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار حمزہ شہباز 5 ہزار 997 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں، جبکہ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار عالیہ حمزہ ملک نے 4 ہزار 422 ووٹ لیے ہیں اور دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
عبدالعلیم خان آگے
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 117 لاہور سے استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے امیدوار عبدالعلیم خان 4 ہزار 132 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر موجود ہیں جبکہ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار علی اعجاز ایک ہزار 819 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
دوسری جانب پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 149 کے اب تک کے غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق عبدالعلیم خان نے 4 ہزار 125 ووٹ لیے ہیں اور وہ پہلے نمبر پر ہیں، ان کے مدمقابل آزاد امیدوار حافظ ذیشان 1819 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
اسد قیصر کو جے یو آئی کے امیدوار پر برتری
این اے 19 صوابی میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار سابق اسپیکر اسد قیصر 50 ہزار 172 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں جبکہ یہاں سے جے یو آئی کے امیدوار مولانا فضل علی نے اب تک 17 ہزار 703 ووٹ لیے ہیں اور وہ دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔ اب تک حلقے کے 40 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 18 ہری پور میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار عمر ایوب خان ایک لاکھ 3 ہزار 175 ووٹ لے کر آگے ہیں، جبکہ ان کے مدمقابل پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار نے اب تک 58 ہزار 150 ووٹ لیے ہیں اور وہ دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 185 میں اب تک کے نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار زرتاج گل نے 73 ہزار 370 ووٹ حاصل کیے ہیں اور وہ پہلے نمبر پر ہیں۔
ان کے مدمقابل آزاد امیدوار محمود قادر خان 21 ہزار 941 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں، اب تک اس حلقے کے 78 فیصد نتائج آچکے ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ کا امیدوار حافظ نعیم الرحمان سے آگے
کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 250 کے اب تک سامنے والے نتائج کے مطابق آزاد امیدوار محمد ریاض حیدر 4 ہزار 218 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں، جبکہ ان کے مدمقابل جماعت اسلامی کے امیدوار حافظ نعیم الرحمان کو ایک ہزار 845 ووٹ ملے ہیں اور وہ دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
کراچی سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 243 کے اب تک سامنے آنے والے نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار شجاعت علی 9 ہزار 62 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں۔
ان کے مدمقابل پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار عبدالقادر پٹیل نے 4 ہزار 753 ووٹ لیے ہیں اور وہ دوسرے نمبر پر مقابلہ کر رہے ہیں۔
این اے 47 میں شعیب شاہین آگے
اسلام آباد کے حلقہ این اے 47 کے اب تک کے نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار شعیب شاہین 46 ہزار 307 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں، جبکہ ان کے مدمقابل پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار طارق فضل چوہدری 19 ہزار 536 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
اسلام آباد کے حلقہ این اے 48 میں آزاد امیدوار سید محمد علی بخاری 9 ہزار 416 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں، جبکہ ان کے مدمقابل راجا خرم شہزاد نے 5 ہزار 506 ووٹ حاصل کیے ہیں اور دوسرے نمبر پر ہیں، یہاں سے اب تک 15 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 46 سے اب تک کے نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار انجم عقیل خان 17 ہزار 504 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار عامر مسعود مغل نے 10 ہزار 425 ووٹ لیے ہیں اور وہ دوسرے نمبر پر موجود ہیں، اب تک حلقے کے 25 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں۔
خورشید شاہ نے جے یو آئی امیدوار کو پیچھے چھوڑ دیا
این اے 201 سکھر 2 میں پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار سید خورشید شاہ 48 ہزار 46 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر موجود ہیں جبکہ ان کے مدمقابل جے یو آئی (ف) کے امیدوار محمد صالح نے اب تک کل 12 ہزار 618 ووٹ حاصل کیے ہیں۔
شازیہ مری محمد خان جونیجو سے آگے
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 209 سانگڑھ کے اب تک 47 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں، ان غیرحتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی امیدوار شازیہ مری نے 82 ہزار 345 ووٹ حاصل کیے ہیں اور وہ پہلے نمبر پر ہیں۔
ان کے مدمقابل گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے امیدوار محمد خان جونیجو 53 ہزار 42 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
پی ٹی آئی حمایت یافتہ امیدوار نے پرویز خٹک کو پیچھے چھوڑ دیا
نوشہرہ کے حلقہ این اے 33 کے 319 پولنگ اسٹیشنز میں سے 18 کے نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار احد شاہ 4 ہزار 723 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں۔
ان کے مدمقابل پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز کے سربراہ پرویز خٹک نے اب تک 2579 ووٹ لیے ہیں اور وہ دوسرے نمبر پر ہیں۔ جبکہ اے این پی کے پرویز نے 2 ہزار 346 ووٹ لیے ہیں اور تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔
این اے 48 میں آزاد امیدوار کو برتری
وفاقی دارالحکومت سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 48 کے ایک پولنگ اسٹیشن کے غیرحتمی غیرسرکاری نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار علی بخاری 313 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں۔
یہاں سے ن لیگ کے حمایت یافتہ آزادامیدوار راجا خرم نواز نے 140 ووٹ لیے ہیں اور دوسرے نمبر پر ہیں، تیسرے نمبر پر تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار ہیں جبکہ مصطفیٰ نواز کھوکھر کا چوتھا نمبر ہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 216 مٹیاری کے 320 پولنگ اسٹیشنز میں سے 5 کے غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار بشیر احمد نے 1510 ووٹ حاصل کیے ہیں اور وہ پہلے نمبر پر ہیں۔
ان کے مدمقابل پاکستان پیپلزپارٹی کے مخدوم جمیل الزمان 1385 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
سردار اختر مینگل ثنااللہ زہری سے آگے
بلوچستان سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 261 کے اب تک سامنے آنے والے نتائج کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی کے امیدوار اختر مینگل 11 ہزار 631 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں، جبکہ ان کے مدمقابل پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما ثنااللہ زہری نے 10 ہزار 135 ووٹ حاصل کیے ہیں اور دوسرے نمبر پر مقابلہ کر رہے ہیں، اس حلقے سے اب تک 24 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں۔
این اے 266 سے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے امیدوار محمود خان اچکزئی 14 ہزار 21 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں، جبکہ ان کے مدمقابل جے یو آئی کے امیدوار صلاح الدین نے 9 ہزار 231 ووٹ حاصل کیے ہیں اور دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔ یہاں سے اب تک 18 فیصد نتائج سامنے آئے ہیں۔
پیپلزپارٹی نے سندھ اسمبلی کی 8، بلوچستان اسمبلی کی ایک نشست جیت لی
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نے سندھ اسمبلی کی 6 اور بلوچستان اسمبلی کی ایک نشست پر کامیابی حاصل کر لی ہے۔
غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی نے پی ایس 7، پی ایس 83، پی ایس 61، پی ایس 60، پی ایس 27 اور پی ایس 77 کی نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔
پی ایس 7 شکار پور سے پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار امتیاز احمد شیخ نے 60 ہزار 904 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی ہے۔
اس کے علاوہ پی ایس 83 میں پیپلزپارٹی کے امیدوار سید صالح شاہ جیلانی نے 52 ہزار 340 ووٹ لیے ہیں اور کامیابی حاصل کی ہے۔
پی ایس 61 میں پیپلزپارٹی کے امیدوار شرجیل میمن نے کامیابی حاصل کی ہے اور انہوں نے 63 ہزار 638 ووٹ حاصل کیے ہیں۔
پی ایس 60 میں پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار جام خان شورو نے 35 ہزار 352 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی ہے۔
اس کے علاوہ پی ایس 27 میں پی پی پی کے امیدوار ہالار وسان 93 ہزار 421 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے ہیں۔
سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 77 جامشورو سے پیپلزپارٹی کے امیدوار سابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کامیاب ہوئے ہیں، انہوں نے 66 ہزار 100 ووٹ حاصل کیے۔
پی ایس 48 میرپور خاص سے پیپلزپارٹی کے امیدوار طارق علی 67 ہزار 923 ووٹ لے کر کامیابی ہو گئے۔
اس کے علاوہ پی ایس 22 سکھر ایک سے پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار اکرام اللہ نے 42 ہزار 275 ووٹ لےکر کامیابی حاصل کر لی ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی نے بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی 9 کوہلو سے بھی کامیابی حاصل کر لی ہے، یہاں سے پی پی پی کے امیدوار میر نصیب اللہ خان نے 5 ہزار 842 ووٹ حاصل کیے۔
شاندار ٹرن آؤٹ عوام کے پختہ عزم کا ثبوت، کامیاب انتخابات پر قوم و اداروں کا مشکور ہوں، وزیراعظم
اِدھر نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ملک میں کامیاب انتخابات کے انعقاد اور اطمینان بخش ٹرن آؤٹ پر قوم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ الیکشن کمیشن آف پاکستان، عبوری صوبائی حکومتوں، مسلح افواج، سول آرمڈ فورسز، پولیس، قانون نافذ کرنے والے اداروں، انتخابی عملے، میڈیا اور ان تمام اداروں اور افراد کی کاوشوں کو سراہتا ہوں جنہوں نے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد میں کردار ادا کیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری کیے گئے اپنے پیغام میں انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ یہ اہم موقع نہ صرف ہمارے جمہوری عمل کی لچک اور طاقت کا بلکہ پاکستانی عوام کے ناقابل تسخیر جذبے کا بھی ثبوت ہے۔
I deeply thank and congratulate the nation on successful conduct of General Elections-2024.
I appreciate the efforts of Election Commission of Pakistan, Interim Provincial Governments, Armed Forces, Civil Armed Forces, Police, law enforcement agencies, election staff, media and…— Anwaar ul Haq Kakar (@anwaar_kakar) February 8, 2024
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے عوام کی شرکت اور جوش و خروش اس جمہوری عمل کا بنیادی جزو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ووٹرز کا زیادہ ٹرن آؤٹ ہمارے ملک کے مستقبل کی تشکیل کے لیے عوامی عزم کا واضح اشارہ ہے۔
انتخابات 100 فیصد شفاف ہوئے، چیف الیکشن کمشنر کا دعویٰ
دوسری جانب چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کہا ہے کہ انتخابات 100 فیصد شفاف ہوئے ہیں، مجھے یقین ہے کہ سب نتائج کو تسلیم کر لیں گے۔
الیکشن 100 فیصد شفاف ہوئے ہیں مجھے یقین ہے سب نتائج کو تسلیم کریں گے۔ ووٹ چیک کرنے کے لیے انٹرنیٹ کے علاوہ بھی ذریعے تھے سب لوگوں نے آج ہی اپنا ووٹ چیک کرنا تھا؟، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی میڈیا سے گفتگو #WENews #Election2024 #ECP pic.twitter.com/H2tckEubB9
— WE News (@WENewsPk) February 8, 2024
میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہاکہ ووٹ چیک کرنے کے لیے انٹرنیٹ کے علاوہ بھی ذریعے تھے، کیا سب لوگوں نے آج ہی اپنا ووٹ چیک کرنا تھا؟۔
الیکشن کے پُرامن انعقاد پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، سکندر سلطان راجا
دریں اثنا اپنے ایک ویڈیو پیغام میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کہا ہے کہ میں پوری قوم کو الیکشن کے پُرامن انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
Hon’ble CEC Message For Conducting Successful General Elections 2024 (Urdu) #ECP pic.twitter.com/O67Y4RXur1
— Election Commission of Pakistan (OFFICIAL)🇵🇰 (@ECP_Pakistan) February 8, 2024
انہوں نے کہاکہ ابھی ہم نے اپنی ذمہ داریوں کا ایک حصہ مکمل کیا ہے اور امید ہے کی ریٹرننگ افسران نتائج بروقت پہنچانے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔
سکندر سلطان راجا نے الیکشن کے عمل میں ساتھ دینے پر نگراں حکومتوں سمیت تمام متعلقہ اداروں اور ووٹرز کا بھی شکریہ ادا کیا۔
پرامن انتخابات پر پاک فوج کی قوم کو مبارکباد، سیکیورٹی جوانوں پر فخر کا اظہار
پاک فوج نے انتخابات کے پرامن اور تشدد سے پاک انعقاد پر قوم کو مبارکباد پیشچ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوج و قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فخر ہے کہ انہوں ںے اس مقدس عمل کے دوران سیکیورٹی فراہم کی اور آئین کے مطابق اہم کردار ادا کیا۔
آئی ایس پی آر جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم عام انتخابات کے پرامن اور تشدد سے پاک انعقاد پر قوم کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مسلح افواج کو فخر ہے کہ انہوں نے مقدس انتخابی عمل کے انعقاد کے دوران سیکورٹی فراہم کرنے، سول پاور کی مدد اور آئین پاکستان کے مطابق اہم کردار ادا کیا۔
کیا عوامی مینڈیٹ پھر چوری ہوا؟، الیکشن سے پہلے دھاندلی کیسے کی جاتی ہے؟
پاکستان میں ماضی کی طرح عام انتخابات 2024 میں بھی انتخابات میں پولنگ سے قبل دھاندلی کے بے شمار الزامات سامنے آئے ہیں، جہاں کئی نشستوں پر عوامی مینڈیٹ ایک بار پھر سوالیہ نشان بن گیا ہے۔
پارٹی کارکنوں کے تاثرات پر مبنی ایک تجزیہ جو ماضی میں دھاندلی کے طریقوں میں ملوث رہے ہیں۔ اگرچہ دھاندلی پولنگ کے دن سے بہت پہلے شروع ہو جاتی ہے، جسے پری پول دھاندلی کہا جاتا ہے، لیکن نتائج پر اس کا اثر 10 سے 20 فیصد زیادہ ہوسکتا ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ دراصل انتخابات کے دن کی دھاندلی ہوتی ہے جو سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔ اگرچہ یہ پورے پاکستان میں ہوتا ہے، لیکن خاص طور پر کراچی میں یہ انتہائی منظم طریقے سے کی جاتی ہے۔ پولنگ کے دن دھاندلی کے بارے میں بات کرنے سے پہلے اس بات پر بات کرتے ہیں کہ انتخابات سے پہلے دھاندلی کا کیا مطلب ہے۔
انتخابات سے قبل دھاندلی کا سب سے پہلا اور بنیادی طریقہ کار یہ ہے کہ انتخابی سرگرمیوں میں اکثر محکمہ ریونیو اور الیکشن کمیشن کے تعاون سے حلقہ بندیاں کی جاتی ہیں اور ان حلقہ بندیوں میں بھی من پسند سیاسی جماعتوں کو فائدہ پہنچایا جاتا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق حلقہ بندیوں کی ذمہ داری زیادہ تر اقتدار میں موجود پارٹی کی ہوتی ہے، اس کا مقصد حکمت عملی کے تحت انتخابی حلقوں میں رائے دہندگان کی تعداد کو تقسیم کرنا، اس عمل کو پیچیدہ بنانا اور زیادہ سے زیادہ وقت ضائع کرنا ہوتا ہے۔