بِٹ کوائن کرپٹو کرنسی 45,000 ڈالر سے کیوں تجاوز کر گئی؟

جمعرات 8 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ڈیجیٹل کرپٹو کرنسی’ بِٹ کوائن ‘ 45,000 ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے یہ اس کی تقریباً ایک ماہ میں بلند ترین سطح ہے۔ جب 11 جنوری کے بعد امریکی سپاٹ بٹ کوائن کی تجارت شروع ہوئی تو اس کی قیمت پہلے دو ہفتوں میں ہی 45,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔

کوائن میٹرکس کے مطابق بِٹ کوائن رواں ماہ آخری بار تقریباً 3 فیصد اضافے کے ساتھ 45,391.18 ڈالر پر تھا، جس نے کرپٹو مارکیٹ میں بھونچال مچا دیا حالانکہ کرپٹو کرنسی ایتھر فلیٹ گراف میں چل رہی تھی۔

جنوری کے بعد بِٹ کوائن فلیگ شپ کرپٹو کرنسی کے طور پر سامنے آیا جس کے بعد نیویارک کمیونٹی ’بنکارپ‘ کے نقصانات میں اضافہ ہوا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا میں علاقائی بینکوں کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر بِٹ کوائن کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے، بینکوں پراعتماد کھونے والے سرمایہ کاروں نے غیر یقینی صورتحال کے خلاف کرپٹو کرنسی کا رخ کیا۔

کرپٹو کرنسی کے ٹریڈرز یہ بھی بتاتے ہیں کہ بڑے سرمایہ کاروں کی طرف سے بِٹ کوائن جمع کرنا ، جسے ’ وہیل ‘ کہا جاتا ہے، میں گزشتہ 2 ہفتوں میں اضافہ ہوا ہے، اس وقت کرپٹو کرنسی کی قیمت دسمبر اور جنوری کی بلند ترین سطح سے بہت نیچے آ گئی تھی۔

کرپٹو ٹریڈنگ پلیٹ فارم کیوب ڈاٹ ایکسچینج کے سی ای او بارٹوسز لیپنسکی نے کہا کہ ’ اب جو کچھ ہو رہا ہے وہ بڑے سرمایہ کاروں کے اثاثوں کی وجہ سے ہو رہا ہے۔

جے پی مورگن نے جمعرات کو ایک نوٹ میں نشاندہی کی کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ، بِٹ کوائن کے اوسط یومیہ تجارتی حجم میں ہفتہ وار 29.6 فیصد کمی واقع ہوئی، جبکہ ایتھر ٹریڈنگ کے حجم میں 40 فیصد کمی واقع ہوئی۔ اس وقت کرپٹو ایکسچینج کے حصص کوائن بیس، بِٹ کوائن پراکسی میں تقریبا 9 فیصد اضافہ ہوا ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp