روبوٹک ڈیوائس سرجری سے خاتون کی موت، کمپنی پر مقدمہ درج

جمعہ 9 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی ریاست فلوریڈا میں ایک خاتون کے شوہر کی جانب سے انٹویٹو سرجیکل روبوٹ کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ اس کی تیار کردہ ایک روبوٹک ڈیوائس نے ان کی اہلیہ کی چھوٹی آنت کو اس وقت جلا دیا جب وہ کولون کینسر کی سرجری کروا رہی تھی۔

مقدمے میں کہا گیا ہے کہ سینڈرا سلٹزر نامی خاتون کو ستمبر 2021 میں سرجری کے بعد پیٹ میں درد اور بخار کی شکایت ہوئی جس کے باعث ان کی چھوٹی آنت میں زخم ہونے کی وجہ سے فروری 2022 میں ان کی موت ہو گئی۔ ان کے شوہر ہاروی سلٹزر نے ڈیوائس بنانے والی کمپنی انٹیویٹو سرجیکل پر ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا ہے۔

مقدمے میں ہاروی سلٹزر نے الزام عائد کیا گیا ہے کہ انٹویٹو سرجیکل کو معلوم تھا کہ روبوٹ میں انسولیشن کے مسائل ہیں جس کی وجہ سے اس سے تابکاری لیک ہوسکتی ہے اور اندرونی اعضا جل سکتے ہیں لیکن کمپنی نے اس کی خامی اور خطرے سے عوام کو ظاہر نہیں کیا گیا۔

اس نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ انٹویٹو اپنے روبوٹس ان اسپتالوں کو فروخت کرتا ہے جن کے پاس روبوٹک سرجری کا کوئی تجربہ نہیں ہے اور سرجنوں کو اس ڈاؤنچی نامی ڈیوائس کو استعمال کرنے کی مناسب تربیت نہیں دی جاتی۔

مقدمے میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ انٹوٹیو کو ڈاؤنچی سے مریضوں کو پڑنے والے زخموں اور نقائص کے بارے میں ہزاروں رپورٹس موصول ہوئی ہیں لیکن فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کو ان کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp