یقیناً آپ ضرور چونکے ہوں گے لیکن یہ خبر بالکل درست ہے کہ فیض احمد فیض اور امجد اسلام امجد بھی عام انتخابات 2024 میں امیدوار تھے لیکن دونوں ہی الیکشن کی بازی ہار گئے ہیں۔
72 برس کے فیض احمد فیض صوبائی اسمبلی سندھ کی نشست پی ایس 85 ملیر 2 سے جماعت اسلامی پاکستان کے امیدوار تھے۔ اس حلقے سے فیض احمد فیض سمیت 28 امیدوار مدِ مقابل تھے۔ فیض احمد فیض کو سے 4 ہزار 2 سو 71 ووٹرز سے فیض حاصل ہوا، لیکن ان کے حریف پاکستان پیپلز پارٹی کے محمد ساجد 27 ہزار 7 سو 91 ووٹ حاصل کرکے مردِ میدان ٹھہرے۔
امجد اسلام امجد کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246 غربی 3 سے پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے امیدوار تھے۔ اس حلقے سے امجد اسلام امجد سمیت 14 امیدوار مدِ مقابل تھے۔ امجد اسلام امجد نے 542 ووٹ حاصل کیے جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کے سید امین الحق 74 ہزار 6 سو 72 ووٹ حاصل کرکے سیاسی معرکے میں فاتح رہے۔
اہل علاقہ کے مطابق فیض احمد فیض کہتے ہیں کہ والدین نے ان کا نام فیض احمد رکھا تھا، تاہم ان کے اردو کے استاد جنہیں فیض احمد فیض کی شاعری سے خاصا شغف تھا، انہوں نے نام کو مکمل کر دیا، یوں وہ فیض احمد فیض کہلانے لگے۔
ادھر امجد اسلام امجد کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ عربی زبان میں شاعری کرتے ہیں۔ دونوں صاحبان کی شکست واضح کرتی ہے کہ بے ادب سیاست کے سینے میں واقعی دل نہیں ہوتا۔