کراچی میں رینجرز پر حملہ: 2 پی پی امیدواروں سمیت 35 افراد کے خلاف مقدمہ درج

ہفتہ 10 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کراچی میں عام انتخابات کے روز رینجرز کے جوانوں پر حملہ، یرغمال بنانے اور جان سے مارنے کی دھمکیوں کے الزام پر پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما حافظ عبدالبر اور علی احمد سمیت 35 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

مقدمے میں دہشتگردی، یرغمال بنانے، یونیفارم پر ہاتھ ڈالنے سمیت دیگر سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔

پی پی رہنماؤں سمیت 35 افراد کے خلاف مقدمہ رینجرز کے آفیسر کی مدعیت میں گلشن معمار تھانے میں درج کیاگیا۔

مقدمے کے متن کے مطابق الیکشن کے روز پولنگ اسٹیشن دارالارقم اسکول پر رینجرز کمپنی کی ڈیوٹی تھی، اس دوران امیدوار این اے 244 حافظ عبدالبر اور امیدوارپی ایس 116 علی احمد ووٹ ڈالنے پہنچے۔

متن میں درج ہے کہ دونوں امیدواروں کے ہمراہ مسلح گن مین بھی موجود تھے، یہ ووٹ ڈالنے کے بعد چلے گئے لیکن دوسری مرتبہ پھر واپس اندر آگئے اور شور شرابہ کرتے ہوئے پولنگ کا عمل رکوا دیا۔

مقدمے کے مطابق اطلاع ملنے پر رینجرز کی مزید نفری پولنگ اسٹیشن پر روانہ کی گئی۔

متن میں درج ہے کہ حافظ عبدالبر اور علی احمد تیسری مرتبہ آئے اور حوالدار کو دروازہ کھولنے کا کہا جس پر حوالد نے کہا آپ اندر جاسکتے ہیں گارڈز کو جانے کی اجازت نہیں ہے۔ لیکن دونوں کے ہمراہ 30 سے 35 افراد زبردستی دھکے دیتے ہوئے پولنگ اسٹیشن میں گھس گئے۔

مقدمے میں درج ہے کہ ملزمان نے رینجرز وردی پر ہاتھ ڈالا، اسلحہ چھیننے کی کوشش کی اور دہشت پھیلائی۔ ’مسلح گارڈز نے گن لوڈ کرکے کہا کسی نے روکنے کی کوشش کی تو جان سے مار دیں گے‘۔

مقدمے کے مطابق دونوں امیدواروں اور دیگر نے پولنگ اسٹاف کو یرغمال بنایا اور ووٹر لسٹیں پھاڑ دیں، جس کے بعد رینجرز کی مذید نفری نے وہاں پہنچ کر اہلکاروں اور پولنگ عملے کو آزاد کروایا۔

متن میں درج ہے کہ رینجرز کی نفری نے پی پی امیدواروں کے گن مینوں سے اسلحہ پکڑ کر تحویل میں لیا اور موبائل فون واپس لیا، جس کے بعد تمام افراد شورشرابہ اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے موقع سے فرار ہوگئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp