ملک بھر میں عام انتخابات کے نتائج آنے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے، اب تک موصول ہونے والے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار سب سے زیادہ سیٹیں لینے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ لیکن تشویشناک بات یہ ہے کہ جیتنے والے آزاد امیدواروں کا اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے یہ بات سب سے زیادہ اہم ہے۔ کیونکہ آزاد امیدواروں کو انتخابات کے مکمل نتائج کے بعد 3 دن کا وقت دیا جائے گا کہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کر لیں۔
عوام کے دماغ میں ایک سوال یہ بھی ہے کہ آخر کتنے آزاد امیدوار پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ ہیں۔
مزید پڑھیں
الیکشن کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی 100 نشستوں پر اب تک آزاد امیدوار جیت چکے ہیں۔ جن میں سے 92 آزاد امیدوار پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ہیں جبکہ 8 جنرل آزاد امیدوار ہیں۔
کن کن حلقوں سے پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار کامیاب ہوئے؟
اگر خیبرپختونخوا کی تمام نشستوں کی بات کی جائے جن پر آزاد امیدواروں نے فتح حاصل کی، تو الیکشن کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق سوائے این اے 12 پر پی ٹی آئی کے تاج محمد کی جگہ آزاد امیدوار محمد ادریس 4 ہزار سے زیادہ ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہوئے۔ باقی تمام نشستیں جن کے اب تک نتائج آ چکے ہیں وہاں پاکستان تحریک انصاف کے آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔
اسی طرح الیکشن کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق وفاق میں پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار کوئی سیٹ نہیں لے سکے، این اے 46 اور این اے 47 سے پاکستان ملسم لیگ ن جبکہ این اے 48 سے پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار سید محمد علی بخاری کے بجائے آزاد امیدوار راجہ خرم شہزاد نواز نے فتح حاصل کی۔
پنجاب کے حلقہ این اے 54 میں پی ٹی آئی کی آزاد امیدوار عزرا مسعود 73،694 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر جبکہ آزاد امیدوار عقیل ملک 85،912 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔
اس کے علاوہ حلقہ این اے 92 سے آزاد امیدوار رشید اکبر پہلے، محمد افضل خان دوسرے جبکہ تیسرے نمبر پر پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار ظہیر عباس نقوی رہے۔
این اے 146 سے پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار محمد عمران شاہ کی جگہ آزاد امیدوار ظہور حسین قریشی نے فتح حاصل کی۔ اور حلقہ 189 سے بھی پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار کی جگہ آزاد امیدوار شمشیر علی مزاری کامیاب ہوئے۔
یوں پنجاب میں قومی اسمبلی کی نشستوں کے لیے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کو 4 حلقوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
سندھ میں پاکستان تحریک انصاف کے آزاد امیدوار 1 نشست بھی نہیں لے سکے۔ جبکہ بلوچستان سے قومی اسمبلی کی 16 نشستوں میں سے جتنی بھی نشستوں کے اب تک نتائج آ چکے ہیں، ان میں سے پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار عادل بزائی حلقہ این اے 262 سے کامیاب ہوئے۔
کیا پی ٹی آئی کے کوئی امیدوار کسی دوسری پارٹی میں شامل ہوئے؟
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے آزاد امیدواروں نے ابھی تک کسی دوسری جماعت میں شامل ہونے کا اعلان نہیں کیا، پی ٹی آئی کے تمام آزاد امیدوار اب تک پارٹی کے ساتھ ہی کھڑے ہیں۔
کن حلقوں سے آزاد امیدواروں نے فتح حاصل کی؟
اس حوالے سے اگر بات کی جائے تو الیکشن کمیشن کے انتخابی نتائج کے اعداوشمار کے مطابق حلقہ این اے ایک کے آزاد امیدوار عبداللطیف 61834 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، این اے 2 سے آزاد امیدوار 88938 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے۔
اس کے علاوہ این اے 3 سے آزاد امیدوار سلیم رحمان نے 81411 ووٹ حاصل کیے، این اے 4 سے آزادامیدوار سہیل سلطان نے 88009 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔
این اے 5 سے صاحبزادہ صبغت اللہ 90261 ووٹ لے کر ممبر قومی اسمبلی بننے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
محمد بشیر خان این اے 6، این اے 7 سے محبوب شاہ، این اے 9 سے جنید اکبر، این اے 10 سے گوہر علی خان نے کامیابی حاصل کی ہے۔
اس کے علاوہ این اے 12، این اے 13، این اے 15، این اے 27، این اے 29، این اے 36، این اے 38، 39، 41، 42، 44، 48، 54، 66، 67، 68، 74 ، حلقہ این اے 78 اور 79 سے بھی آزاد امیدواروں نے فتح حاصل کی۔
ان کے علاوہ بھی حلقہ این اے 81، 83، 84، 86، 89، 90، 91، 92، 97، 99، 100 اس کے بعد حلقہ این اے 101، 102، 103، 104، 105، 107، 108، 109، 110، 111، 115، 116، 121، 122، 129، 137، 142، 143، 144، 146، 149، 150، 154، 156، 159، 168، 170، 172، 175، 175، 179، 180، 181، 182، 183، 185 اور حلقہ 189 کے میدان میں بھی آزاد امیدوار بازی لے گئے۔