ملک بھر میں انتخابی نتائج کیخلاف احتجاجی مظاہرے اور دھرنے، بلوچستان میں قومی شاہراہیں بند

اتوار 11 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عام انتخابات 2024 کے نتائج کے بعد جہاں ملک بھر سیاسی گرما گرمی عروج پر ہے وہیں کئی سیاسی جماعتوں نے انتخابی نتائج ماننے سے انکار کرتے ہوئے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنے شروع کر دیے ہیں۔جب کہ بلوچستان میں مظاہرین نے مختلف مقامات پر قومی شاہراہیں بند کردی ہیں۔

بلوچستان میں احتجاج قومی شاہراہیں بند

الیکشن کمیشن نے بلوچستان کی 16 قومی اور 51 صوبائی جنرل نشستوں پر مکمل نتائج جاری کر دئیے، نتائج کے مطابق پیلزپارٹی 11 صوبائی جنرل نشستیں جیت کر سرفہرست ہے جے یوآئی اور ن لیگ نے 10-10 نشستین اپنے نام کیں، تاہم سیاسی جماعتوں کی جانب سے نتائج کو مستردکر دیا گیا ہے۔

نتائج کے خلاف کوئٹہ کے سریاب روڈ اے سی آفس کے باہر نیشنل پارٹی، بی این پی، پشتونخوامیپ، پیپلزپارٹی، جے یوآئی کا احتجاجی دھرنا جاری ہے۔

ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی نے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا، کوئٹہ کے علاوہ چمن، چاغی، دالبندین، لورالائی، نصیرآباد، جعفر آباد، صحبت پور، قلات، نوشکی، قلعہ عبداللہ، خاران اور سبی میں مختلف ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کے دفاتر اور قومی شاہراہوں پر احتجاج جاری ہے۔

 

سیاسی جماعتوں نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کیا ہے۔ احتجاج کے باعث کوئٹہ کا دیگر صوبوں سے زمینی رابطہ منقطع ہے، کوئٹہ چمن ٹرین سروس بھی متاثر ہے۔ بڑی تعداد میں مسافر ، مال بردار گاڑیاں قومی شاہراہوں پر پھنسے ہوئے ہیں۔

جماعت اسلامی کا کراچی  میں احتجاج شروع

جماعت اسلامی پاکستان کی جانب سے کراچی میں الیکشن نتائج روکے جانے اور دھاندلی کے خلاف احتجاج کا آغاز ہو گیا ہے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں جماعت اسلامی کی جانب سے کہنا تھا کہ کراچی کے مینڈیٹ پر ڈاکہ مظنور نہیں، جماعت اسلامی نے کراچی کے 8 مختلف بڑے مقامات پراحتجاجی مظاہروں کی کال دے رکھی تھی۔

ان 8 بڑے مقامات میں اسٹار گیٹ، کورنگی ڈھائی نمبر، واٹر پمپ شاہراہ پاکستان، یوپی موڑ نارتھ کراچی، اورنگی پونے پانچ چورنگی، حسن اسکوائر،قائد آباد چورنگی، امتیاز سپر مارکیٹ ناظم آباد 7 نمبر شامل ہیں۔

احتجاجی مظاہرے شام 4 بجے شروع کر دیے گئے ہیں، جماعت اسلامی کے سپورٹرز کی ایک بڑی تعداد اپنے اپنے علاقوں میں جمع ہونا شروع ہو گئی ہے۔

فالز فلیگ آپریشن کا خطرہ، پی ٹی آئی نے احتجاج مؤخر کر دیا

تاہم، پی ٹی آئی نے فالز فلیگ آپریشن کے خدشات کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام پوائنٹس پر احتجاج مؤخر کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے کہا ہے کہ ان کی جماعت اب صرف ریٹرننگ آفیسرز کے دفاتر کے باہر احتجاج کرے گی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا، ’پنجاب بھر سے مشکوک اطلاعات موصول ہو ئی ہیں، آج کے تمام احتجاج مؤخر کیے جاتے ہیں، ان ریٹرننگ آفیسرز کے دفاتر کے باہر احتجاج ہوں گے جہاں نتائج تبدیل ہوئے، کارکن خاص طور پر ایسے عناصر سے ہوشیار رہیں جو توڑ پھوڑ یا جلاؤ گھراؤ کی کوشش کریں۔‘

پی ٹی آئی نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف گزشتہ روز ملک گیر احتجاج کی کال دی تھی۔ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں طے کیا گیا تھا کہ آج ملک بھر میں دوپہر 2 بجے پرامن احتجاج ریکارڈ کروایا جائے گا۔

لاہور میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر لبرٹی چوک پر پولیس کی بھاری نفری تعینات  کر دی گئی ہے۔ پولیس کے پاس واٹر کینن اور پریزن وین بھی موجود  ہے۔ لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ کسی کو احتجاج نہیں کرنے دیا جائے گا، احتجاج اور ٹریفک بلاک کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا۔

لاہور میں لبرٹی چوک کے علاوہ مال روڑ، کینال روڈ، ضلع کچہری، یو ای ٹی، صدر اور کچہری کے قریب بھی پولیس کے سینکڑوں جوان موجود ہیں۔

کراچی میں جے یو آئی کا احتجاج

دوسری جانب، کراچی میں جمعیت علما اسلام (ف) کے کارکنان کی جانب سے سپر ہائی وے کو بلاک کر دیا گیا ہے۔ الآصف اسکوائر سے نیو سبزی منڈی جانے والی سڑک

بھی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔

جے یو آئی کے کارکنان ہاتھوں میں جھنڈے تھامے سڑک پر بیٹھے دھرنا دے رہے ہیں جس کے باعث سپر ہائی وے پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق، کے یو آئی کے کارکنان حب ریور روڈ کی طرف روانہ ہوگئے ہیں اور تھوڑی دیر میں اس شاہراہ کو بھی بند کر دیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp