مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما اور عبوری حکومت میں سابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ پنجاب میں وزارتِ اعلیٰ مسلم لیگ ن کا حق ہے، جب کہ وفاق میں زمینی حقائق کی بنیاد پر فیصلے ہوتے ہیں، یہاں اگر مفاہمتی سیاست کی جائے تو اس ملک کو فائدہ ہو گا۔
لاہور ؛ رہنما پاکستان مسلم لیگ (ن) اعظم نذیر تارڑ میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں۔ https://t.co/5tz9ginAPa
— PMLN (@pmln_org) February 11, 2024
اتوار کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما اور عبوری حکومت میں سابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑنے کہا کہ انتخابی نتائج کے حوالے سے شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ایک جماعت کو انتخابی نتائج پر تحفظات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شور مچانے والے خیبر پختونخوا کے نتائج پرخاموش ہیں، ان کو پنجاب میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ہمارے امیدوار بھی ہارے لیکن ہم نے کسی پر الزامات نہیں لگائے۔ انتخابی نتائج پر ہمیں بھی تحفظات ہیں مگر ہم سب کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں۔
Related Posts
انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کی سیٹوں پر ہمارے اتحادیوں کی تعداد زیادہ ہے جب کہ پنجاب میں مسلم لیگ ن سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر سامنے آئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے آزاد امیدوار جو کسی پارٹی کے حمایت یافتہ نہیں ہیں ان کی تعداد 25 سے 26 ہے۔ بہت سے آزاد امیدوار ہم سے رابطے میں ہیں۔
پنجاب کے وزیر اعلیٰ کا انتخاب قائد ن لیگ نواز شریف کریں گے۔ پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ مسلم لیگ ن کا حق ہے۔ کسی ایک جماعت کے پاس وفاق میں حکومت بنانے کا مینڈیٹ نہیں، وفاق میں زمینی حقائق کی بنیاد پر فیصلے ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد ہی وفاق میں حکومت قائم ہو گی۔ اگر مفاہمتی سیاست کی جائے تو اس سے ملک کو فائدہ ہوگا۔