ملتان ایئرپورٹ: ڈیوٹی پورٹر نے ایمانداری کی مثال قائم کردی

پیر 12 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملتان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ڈیوٹی پورٹر نے ایمانداری کی مثال قائم کرتے ہوئے لاکھوں روپے مالیت کے زیورات مسافر کو واپس لوٹا دیے۔

ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق ملتان ایئرپورٹ پر مامور ڈیوٹی پورٹر(ایک پورٹر کی بنیادی ذمہ داریوں میں ایئرپورٹ پر مہمانوں کا سامان لے جانا، کوئی معمولی مسئلہ جیسا کہ کوئی خراب لائٹ ٹھیک کرنا اور ایئرپورٹ عمارت کے اندر صفائی برقرار رکھنا شامل ہے) نے ایمانداری کی مثال قائم کردی ہے۔

سول ایوی ایشن کے مطابق ملتان ایئرپورٹ پر پورٹر یاسر کو ایک بین الاقوامی بریفنگ ایریا سے جیولری باکس ملا تو اس نے فوراً ڈیوٹی منیجر کو اطلاع دی۔

بریفنگ ایریا میں اس وقت گلف ایئر جی ایف 789 کی ملتان سے بحرین پرواز کی بریفنگ جاری تھی۔

یاسر کی اطلاع پر پورٹر منیجر نے سی سی ٹی وی کی مدد سے تقریبا 50 منٹ میں جیولری باکس کے اصل مالک کا سراغ لگایا اور تصدیق کے بعد ڈی ٹی ایم نے جیولری باکس مسافر کے حوالے کر دیا۔

باکس میں موجود جیولری کی مالیت 5 لاکھ 10 ہزار روپے تھی۔

مسافر نے ایئرپورٹ اہلکاروں بالخصوص یاسر کی ایمانداری کی تعریف کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟