مسلم لیگ ن کے رہنما عطاتارڑ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن وفاق اور پنجاب میں سنگل لارجسٹ پارٹی بن کر سامنے آئی ہے، پنجاب میں ن لیگ کو سادہ اکثریت حاصل ہے، وفاق میں وزیراعظم کے امیدوار کا اعلان اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے کہا کہ وزارت عظمی کے امیدوار کا اعلان اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد متفقہ طور پر کیا جائے گا، اتحادیوں سے ساتھ مشاورت جاری ہے، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے ساتھ بھی مشاورت جاری ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ پنجاب میں مسلم لیگ ن کو سادہ اکثریت حاصل ہوگئی ہے، آج 6 آزاد ارکان ن لیگ میں شامل ہوئے ہیں، 4 اور آزاد امیدوار ن لیگ میں شامل ہوں گے، پنجاب میں مسلم لیگ ن کی حکومت قائم ہوگی۔
مزید پڑھیں
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ 25 فیصد نتائج پر سیاسی طور پر نابالغ لوگوں نے جیت کا دعوی کرنا شروع کردیا، انہیں چاہیے تھا کہ وہ الیکشن کے نتائج کا انتظار کرتے، قبل از وقت جیت کا دعوی کرنے والوں نے غلط تاثر دینے کی کوشش کی ، نواز شریف نے 80 سے 90 فیصد نتائج آںے کے بعد تقریر کی۔
عطا تارڑ نے کہا کہ دھاندلی کی بات بار بار کی جارہی ہے، ن لیگ کے سرکردہ رہنما الیکشن میں ہارے ہیں، مسلم لیگ ن کے جاوید لطیف شیخوپورہ سے اور لاہور سے خواجہ سعد رفیق، شیخ روحیل اصغر، رانا ثناء اللہ ہار گئے، اگر دھاندلی ہوئی ہوتی یہ لوگ بھی نہ جیت جاتے۔
’اگر دھاندلی ہوئی ہوتی تو خواجہ سعد رفیق لطیف کھوسہ کو فون کرکے مبارکباد دیتے، مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو جہاں جہاں شکست ہوئی انہوں نے کھلے دن سے ہار تسلیم کی۔‘
انہوں نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف گوہر ایوب نے پہلے دن کہا کہ ہم الیکشن جیت گئے ہیں دوسرے دن کہا کہ ہم ہار رہے ہیں، ہمارے ساتھ دھاندلی ہوئی ہے، پی ٹی آئی نے قبل ازوقت فتح کا اعلان کیا کیوں، مکمل نتیجہ آںے تک انتظار کرتے۔
’الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی نے کمزور بنیادوں پر درخواستیں دائر کی ہیں، درخواست گزاروں کے پاس دھاندلی کے کوئی ثبوت نہیں ہیں، شکست کھلے دل سے تسلیم کرنی چاہیے، کے پی میں پی ٹی آئی کو مینڈیٹ ملا ہے تو کیا وہاں دھاندلی نہیں ہوئی، پی ٹی آئی والے جہاں جیتے وہاں دھاندلی نہیں ہوئی اور جہاں ہارے وہاں دھاندلی ہوئی، یہ غلط تاثر ہے۔‘